88

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی دہشتگردی، مزید 8 نوجوان شہید

سری نگر:مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مزید 8 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔

 مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام کے علاقے لارو میں قابض افواج نے گھر گھر سرچ آپریشن کیا۔ اس دوران بھارتی اہلکاروں نے چادر اور چادر دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے بے گناہ کشمیریوں کو زدوکوب کیا اور خواتین کے ساتھ توہین کی۔

چھاپہ مار کارروائی کے دوران قابض فوج نے 3 کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسند قرار دے کر شہید کردیا۔ بھارتی فوج نے آپریشن کے دوران بارود لگاکر ایک مکان کو بھی تباہ کردیا۔ قابض فوج نے اسی پر بس نہیں کیا بلکہ مکان کے ملبے میں بھی بم نصب کردیا۔ جب اہل علاقہ ملبہ سمیٹنے آئے تو وہ بم زوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس سے مزید 2 نوجوان شہید ہوگئے۔

اس المناک واقعے پر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی اور کشمیریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ بے گناہ نوجوانوں کی شہادت پر کشمیریوں کی بڑی تعداد گھروں سے نکل آئی اور ریاستی دہشتگردی کے خلاف احتجاج کیا۔

قابض فوج نے احتجاج کو کچلنے کےلیے نہتے لوگوں پر گولی چلادی جس کے نتیجے میں مزید 3 نوجوان شہید اور متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے۔  اس طرح آج دہشت گرد بھارتی فوج نے 8 کشمیریوں کی جان لے لی۔

کٹھ پتلی انتظامیہ نے احتجاج سے روکنے اور کشمیریوں کو رابطے سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بھی بند کردیں۔ علاوہ ازیں پلوامہ کے علاقے پٹن میں نامعلوم افراد نے بھارتی فوج پر دستی بم سے حملہ کیا جس سے 2 فوجی زخمی ہوگئے۔

تحریک حریت جموں کشمیر کے رہنما محمد اشرف صحرائی نے گزشتہ روز پلوامہ میں بھارتی فوج کے ہاتھوں حاملہ کشمیری خاتون کی شہادت پر کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو شہید کرنے اور ان کی املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنے فوجیوں کو کھلا چھوڑ دیا ہے۔