کراچی: پاکستان سمیت دنیا بھر میں لاکھوں افراد گٹھیا اور جوڑوں کے شدید درد کے عارضے میں مبتلا ہیں جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ اس ضمن میں ورزش، فزیو تھراپی، ادویہ اور غذائیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
ماہرینِ غذائیات نے اس ضمن میں ایسی عام غذاؤں کی ایک فہرست بنائی ہے جو گٹھیا کے مرض میں انتہائی مفید ثابت ہوسکتی ہیں۔ اس ضمن میں کئی پھل اور سبزیاں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں تاہم کئی ویب سائٹ پر غلط خبروں کے ساتھ ایسی غذاؤں کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے جو مرض کی شدت کم کرتی ہیں لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔
اس ضمن میں دنیا کے ممتاز غذائی ماہرین اور ڈاکٹروں نے بعض غذاؤں کو بہترین قرار دیا ہے۔
میڈیٹرینیئن غذا
یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن کے پروفیسر فلپ کالڈر کہتے ہیں کہ میڈیٹرینیئن ڈائٹ پھل، سبزیوں، پورے اناج، دالوں، پھلیوں، تھوڑی مچھلی، کم چکنے گوشت اور زیتون کے تیل پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس میں شامل اینٹی آکسیڈنٹس، اومیگا تھری ، مونو سیچیوریٹڈ فیٹس ہر طرح بدن کے لیے مفید ہوتے ہیں لیکن یہ جوڑوں کی سوزش کم کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔
اگر اس غذا میں سبزی بڑھادی جائے تو دو ہفتے میں جوڑوں کا درد کم ہونے لگتا ہے جو 2015ء کے ایک مطالعے سے ثابت ہوچکا ہے۔ میڈیٹرینیئن ڈائٹ تین ماہ مسلسل کھانے سے اس مرض کی شدت بہت حد تک کم ہوجاتی ہے۔
دہی کا استعمال بڑھادیں
امریکا میں یونیورسٹی آف روچیسٹر کے ماہرین نے ثابت کیا ہے کہ ’جنک فوڈ‘ نظامِ ہاضمہ کے بیکٹیریا کو کچھ اس طرح تبدیل کرتا ہے کہ وہ گٹھیا کے مرض کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
اس ضمن میں دہی اپنا اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دہی معدے، آنتوں اور دیگر نظامِ ہاضمہ میں صحت مند بیکٹیریا کی تعداد برقرار رکھتی ہے۔
دلیہ اور جو
آپ یقین کریں کہ روزانہ ایک پیالہ مکمل اناج یا جو کا دلیہ کھانے سے جوڑوں کا درد بہت حد تک کم ہوجاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ دل، بلڈ پریشر اور ذبابیطس کے لیے بھی بہت مفید ہوتا ہے۔
تیل دار مچھلی
چکنی اور تیل والی مچھلیوں میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں۔ ان کا استعمال جوڑوں میں تکلیف اور سوزش کم کرتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ہفتے میں ایک یا دو مرتبہ ایسی مچھلی کھائی جائے جس میں چکنائیاں اور تیل موجود ہوں۔ ان میں میکریل، سامن اور ٹیونا (جو ڈبے میں بند نہ ہو) سرِ فہرست ہیں۔ ایک اور بات یاد رکھیں کہ مچھلی کھانے سے جوڑوں میں درد پیدا کرنے والا یورک ایسڈ کم ہوجاتا ہے۔
اگر مچھلی دستیاب نہ ہو تو اس ضمن میں مچھلی کے کیپسول لیے جاسکتے ہیں جو اومیگا تھری کیپسول بھی کہلاتے ہیں۔ روزانہ ایک گولی کھانے سے مریض کو بہت افاقہ ہوتا ہے۔
دودھ کا استعمال
جوڑوں کا درد بڑھتے بڑھتے ہڈیوں کی شدید کمزوری کی جانب بڑھتا ہے اور مزید پیچیدگیاں پیدا کرتا ہے۔ اس کےبعد ہڈیوں میں ٹوٹ پھوٹ بھی بڑھ جاتی ہے۔ اس کا تدارک دودھ پی کر کیجیے۔ دودھ میں شامل کیلشیئم اور دیگر مفید اجزا جوڑوں کے درد کو کم کرتے ہیں۔ اوپر ہم نے دہی کا ذکر کیا جو گٹھیا کی شدت کو کم کرتا ہے۔ اسی بنا پر لسی کا استعمال مفید رہے گا۔
وزن کم کیجیے
جوڑوں کے مریض کا وزن عموماً زیادہ دیکھا گیا ہے۔ اس سے بدن کے ہر عضو پر دباؤ بڑھتا ہے اور ماہرین کا اصرار ہے کہ گٹھیا کے مریض اپنا وزن کم کریں۔ اس کے لیے غذائی احتیاط، ورزش اور دیگر احتیاطی تدابیر بہت مفید ثابت ہوتی ہیں۔