61

سابق ایل این جی معاہدے سامنے لانے کا فیصلہ

اسلام آباد۔مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں گزشتہ دور حکومت میں کیے جانے والے ایل این جی کے تمام معاہدے سامنے لانے فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں وفاق اور صوبائی فوڈ اتھارٹیز کیلئے یکساں قوانین بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور ملک بھر میں قومی صفائی مہم شروع کرنے کا اتفاق کیا گیا ۔

وزیراعظم ہاوس میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت چار گھنٹے جاری رہنے والے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان اور وزیراعلی بلوچستان جام کمال سمیت کونسل کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وفاق اور صوبوں کے درمیان 18ویں ترمیم کے بعد تقسیم شدہ امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی جب کہ صوبائی وزرائے اعلی نے مختلف تجاویز اور مسائل سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزرائے اعلی کو یقین دہانی کرائی کہ وفاق تمام اہم قومی معاملات پر صوبوں کو ساتھ لے کر چلے گا اور وفاقی و صوبائی حکومتوں میں مضبوط رابطوں اور ہم آہنگی سے ملک ترقی کریگا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صوبوں کو مزید خود مختار بنانا چاہتے ہیں اور صوبوں کی ترقی کے لیے انقلابی پروگرام رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے یقین دلایا کہ وسائل کی شفاف تقسیم اور اس کی نچلی سطح تک منتقلی ہر صورت یقینی بنائیں گے اور ملکی ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچائیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شرکا کو مقامی حکومتوں کے نئے نظام اور جامع اصلاحات کے بارے میں بھی اعتماد میں لیا۔ذرائع نے بتایا کہ دوران اجلاس وزیراعظم اس عزم کا اظہار کیا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے تمام وسائل بروئیکارلائیں گے۔

وزیراعظم نے کراچی کو 1200 کیوسک اضافی پانی دینے کے معاملے پر تجاویز فوری طلب کرلی ہیں جب کہ صوبائی حکومت اور وزارت آبی وسائل سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاق اور صوبائی فوڈ اتھارٹیز کیلئے یکساں قوانین بنانے کا فیصلہ کیا گیا اور ملک بھر میں قومی صفائی مہم شروع کرنے کا اتفاق کیا گیا ہے۔

صفائی مہم کیلیے وزارت صوبائی رابطہ امور کی تجویز منظور کرلی گئی ہے، صفائی کانظام مستقل بنیادوں پرجاری رکھنے کے لیے صوبوں کو انتظامات کی ہدایت دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں بلوچستان میں توانائی کے منصوبوں، صوبائی ضروریات اور وسائل کے معاملے پر غور کیا گیا، اس کے علاوہ ایل این جی کی درآمد، خریداری، قیمت پر وفاق اور سندھ کے تحفظات کاجائزہ لیاگیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں گذشتہ دور میں ایل این جی درآمد کے تمام معاہدے سامنے لانے، ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کے معاملات کے حل کیلئے کمیٹی بنانیکا فیصلہ کیا گیا جو وفاق اور صوبوں کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ذرائع کا کہناہے کہ اجلاس میں پیٹرولیم پالیسی 2012 میں ترمیم کے معاملے پر صوبوں کی آرا لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے چاروں صوبائی وزرائے اعلی نے ملاقات کی جس میں صوبوں کے امور پر گفتگو کی گئی۔