75

مشرف غداری کیس میں روزانہ سماعت کا فیصلہ

 

اسلام آباد۔خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں 9اکتوبرسے کیس کی سماعت روزانہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزارت داخلہ آئندہ سماعت پر تحریری طور پر بتائے ملزم کو پیش کرسکتے ہیں یا نہیں، اس کیس کو ادھر یا ادھر منطقی انجام تک پہنچانا ہے، آخری مرتبہ سنگین غداری کیس ملتوی کررہے ہیں۔

پیر کو سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت خصوصی عدالت میں جسٹس یاور علی اور جسٹس نذراکبر نے کی جبکہ جسٹس طاہرہ صفدر سماعت میں موجود نہیں تھیں۔جسٹس یاور علی نے ریمارکس دیئے کہ سنگین غداری کیس میں تمام شہادتیں ریکارڈ ہوچکی ہیں ، نصیرالدین نیئر دلائل د ینگے کہ ملزم کا بیان ریکارڈ نہ ہوتو مقدمہ کیسے آگے چلے گا اورنصیرالدین نیئر یہ بھی دلائل دینگے کہ ملزم کا 342کا بیان اسکائپ پر ریکارڈ ہوسکتاہے؟

انہوں نے سوال کیا کہ حکومت ملزم کوعدالت میں پیش کرنے کے لئے کیا اقدامات کررہی ہے؟جس پر نمائندہ وزارت داخلہ نے موقف اپنایا کہ انٹرپول کے ذریعے پرویزمشرف کی گرفتاری کی درخواست کی گئی تھی، جسٹس یاور نے ریمارکس دیئے کہ وزارت داخلہ آئندہ سماعت پر تحریری طور پر بتائے ملزم کو پیش کرسکتے ہیں یا نہیں۔

خصوصی عدالت کے جج جسٹس یاورعلی نے 9اکتوبرسے سنگین غداری کیس کی روزانہ سے سماعت کا فیصلہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آخری مرتبہ سنگین غداری کیس ملتوی کررہے ہیں اور 9اکتوبرسے سنگین غداری کیس کی روزانہ سے سماعت ہوگی اس کیس کو ادھر یا ادھر منطقی انجام تک پہنچانا ہے ۔