45

منی لانڈرنگ اسکینڈل؛ آصف زرداری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

کراچی:منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سمیت دیگر 15 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

 منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے مقدمہ کے مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں جن میں سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی شامل ہیں، عدالت نے ملزمان کو 4 ستمبر تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت نے دیگر جن ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں ان میں نمر مجید، اسلم مسعود، عارف خان، نصیر عبداللہ حسین لوتھا، عدنان جاوید، محمد عمیر، محمد اقبال آرائیں، اعظم وزیر خان، زین ملک اور مصطفی ذوالقرنین سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔

دوسری جانب آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے وارنٹ گرفتاری اجراء کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اس طرح کے کوئی احکامات جاری نہیں کیے۔

اس سے قبل میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کو کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش کیا گیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ملزمان پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، ملزمان سے مزید تفتیش اورمعاملے کی تحقیقات کے لیے انہیں 14 روزکے لیے ایف آئی اے کی تحویل میں دیا جائے۔ انورمجید کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے درخواست کی مخالفت کی، فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نے انور مجید اور ان کے بیٹے کو 24 اگست تک جسمانی ریمانڈ پرایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔

سماعت کے بعد فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کا 14 روز کا جسمانی ریمانڈ مانگا، ان کا کہنا ہے کہ ملزموں سے دستاویزات حاصل کرنے اور مزید تفتیش کرنی ہے لیکن ہم نے اس کی مخالفت کی، فی الحال دونوں 24 اگست تک جسمانی ریمانڈ میں ہیں اورانہیں 25 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پرفاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف علی زرداری ضمانت کراتے ہیں یا نہیں یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہے لیکن وہ بھاگنے والوں میں سے نہیں، انہوں نے پہلے بھی قانون کا سامنا کیا اور اب بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں فاروق ایچ نائیک ہی آصف زرداری اورفریال تالپورکی جانب سے عدالتوں میں پیش ہوتے ہیں۔