70

فضل الرحمان والی بات ہم کہتے تو’ را‘ ایجنٹ کہلاتے،فاروق ستار

کراچی۔ ایم کیوایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے جو کہا اگر غلطی سے ہم میں سے کوئی ایسا کہہ دیتا تو ہمارے خلاف را ایجنٹ کی مہر لگ جاتی،مولانا فضل الرحمان کو تقریر میں ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا، ہم سے صوبائی حکومت بنانے پر کوئی بیٹھک یا مکالمہ نہیں ہوا،گزشتہ دس سالوں میں بے پناہ کرپشن بھی دیکھنے میں آئی۔ ہفتہ کو کراچی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے باہر مولانا فضل الرحمان کو تقریر میں ایسا نہیں کہنا چاہیے تھا ۔

لیکن وہ خوش قسمت ہیں انہیں را کا ایجنٹ نہیں کہا گیا، اگر غلطی سے ہم میں سیکوئی ایسا کہہ دیتا تو ہمارے خلاف را ایجنٹ کی مہر لگ جاتی۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے بات چیت ہوسکتی ہے، ان سے غیر واجبی رابطہ ہے، ان سے صوبائی حکومت بنانے پر کوئی بیٹھک یا مکالمہ نہیں ہوا، پیپلزپارٹی سے بہتر ورکنگ ریلیشن کی ہمیشہ ایم کیوایم کی خواہش رہی ہے لیکن گزشتہ دس سالوں میں بے پناہ کرپشن بھی دیکھنے میں آئی جب کہ پیپلزپارٹی حکومت میں سندھ کے شہری اور دیہی عوام میں فرق بڑھاہے۔

ایک سوال کے جواب میں فاروق ستار نے کہا کہ یک بار حلقہ 243 خالی تو ہونے دیں، وہاں سے ضمنی انتخابات میں میرے الیکشن لڑنے پر فیصلہ رابطہ کمیٹی کرے گی۔واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن کے مظاہرے میں خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ اس بار 14 اگست کو یوم آزادی کے طور پر نہیں بلکہ یوم جدوجہد کے طور پر منائیں گے۔