47

خیبر پختونخوا کو وسائل کے حق سے محروم کیا جارہا ہے ‘ سردار بابک

پشاور ۔ عوامی نیشنل پاارٹی نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کے تحت بجلی کا اختیار اور اس کے استعمال پر پہلا حق خیبر پختونخوا کا ہے تاہم بدقسمتی سے منظم کوشش کے تحت ہمیں اپنے اس حق سے محروم رکھا جا رہا ہے، ہماری بجلی پنجاب کے کارخانوں کو دستیاب ہے لیکن ہمارے اپنے غریب عوام کی ضرورت کیلئے بھی میسر نہیں ، حالیہ خود ساختہ اور ناروا لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردارحسین بابک نے کہا کہ ہمارے صوبے کی بجلی کو مال مفت سمجھ کر بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے ، اور جب تک باگ ڈور صوبے کے پاس نہیں ہوگی تقسیم کاری میں شفافیت نہیں ہو سکتی اور صوبے کو اس کا جائز حق کبھی نہیں مل سکتا ۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبے کی پیداوار پر سب سے پہلا حق اس صوبے کا ہے لیکن خیبر پختونخوا کے ساتھ اس معاملے میں زیادتی کی گئی ، انہوں نے کہا کہ صوبے میں جاری ناروا لوڈشیڈنگ،کم وولٹیج اور آسمان سے باتیں کرتی بجلی کی قیمتوں نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے،ہمارا صوبہ پانی سے5500میگاواٹ سستی بجلی پیدا کرنے کے باوجود اس کے استعمال سے محروم ہے اور عوام بجلی کیلئے ترس گئے ہیں۔

شدید گرمی میں 18گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ سے انسانی زندگیاں داؤ پر لگی ہیں لیکن حکمران طبقہ اس سے بے خبر ہے،انہوں نے کہا کہ وولٹیج اس حد تک کم ہو چکی ہے کہ موبائل تک چارج کرنا مشکل ہے جبکہ بغیر ریڈنگ کے ماہانہ ہزاروں روپے کے بل بھجوائے جا رہے ہیں، سردار حسین بابک نے کہا کہ اے این پی ہر فورم پر پختونوں کے بنیادی اور آئینی حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کی 50سالہ بوسیدہ ٹرانسمیشن لائنوں کی دوبارہ بحالی اور مرمت ناگزیر ہو چکی ہے لہٰذا نئے فیڈر اور گرڈ سٹیشن بنانے کے سوا کوئی چارہ نہیں،انہوں نے کہا کہ بجلی کی ترسیل میں تاخیر نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔