42

فضل الرحمان جب بھی الیکشن لڑیں جیت نہیں سکتےٗ فواد چوہدری

اسلام آباد۔ تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عمران خان 11اگست تک وزراء اعلیٰ اور وزرار ء کے انتخاب کافیصلہ کریں گے۔ مولانا فضل الرحمان اگر 10مرتبہ بھی الیکشن لڑیں وہ نہیں جیت سکتے ۔ 

نواز شریف سے عمران خان کی کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، ہم لوٹا گیا پیسہ وطن لائیں گے ، ایون فیلڈ فلیٹس کا معاملہ برطانیہ کی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ عمران خان نہ خود پروٹوکول استعمال کررہے ہیں اور نہ ہی اپنے وزراء کو پروٹو کول استعمال کرنے دیں گے ۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 26وزرا ایم پی ایز تحریک انصاف میں شامل ہو چکے ہیں، الیکشن کمیشن آفیشل نتائج 7اگست کو جاری کررہا ہے۔

آزاد امیدوار 3دن میں اپنی کسی بھی پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ کریں گے ۔ بہت سے ارکان پہلے ہی پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں ۔ ہم کوئی بھی حلقہ کھولنے کیلئے تیار ہیں، جن حلقوں میں دوبارہ گنتی ہوئی ہے وہاں نتائج میں زیادہ فرق نہیں پڑا۔ عمران خان 11اگست تک وزرائے اعلیٰ اور وزراء کے انتخاب کا فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اپنے دونوں حلقوں سے ہار چکے ہیں۔

وہ ایک کلو گوشت کیلئے گائے ذبح کرنا چاہتے ہیں۔ اگر وہ 10مرتبہ بھی الیکشن لڑیں تو ان کا جیتنے کا کوئی چانس نہیں ہے۔ حکومت سازی کا عمل آئندہ ڈیڑھ ہفتے میں مکمل ہوجائے گا ، اسد عمر بطور وزیر خزانہ اپنی ٹیم لے کر آئیں گے ، عمران خان نہ خود پروٹو کول استعمال کریں گے نہ اپنے وزرا ء کو پروٹوکول استعمال کرنے دیں گے ۔ حکومت پھولوں کا بستر نہیں کانٹوں کی سیج ہے ۔ عمران خان نے غیر ملکی سفیروں سے منی لانڈرنگ کے معاملے پر بات کی ہے۔

ہماری حکومت منی لانڈرنگ پر سخت پالیسی اپنائے گی ۔ ہم ہندوستان اور افغانستان کے ساتھ قریبی تعلقات کے خواہاں ہیں۔ ہم دنیا کے ممالک سے ملکی سطح پر برابری کی بنیاد پر تعلقات رکھیں گے نہ کہ نواز شریف کی طرح ذاتی سطح پر ، نواز شریف سے عمران خان کی کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے عوام کی امانت ہے جو ہم واپس لائیں گے ، ایون فیلڈ فلیٹس کا معا ملہ برطانیہ کی حکومت کیساتھ اٹھایا جائے گا اور ان کو ہم بتائیں گے کہ یہ فلیٹس حکومت پاکستان کی ملکیت ہیں ۔

فواد چوہدری نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ہمارے ارکان کی تعداد 177ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں ہمارے ارکان کی تعداد 186کے قریب ہے ۔ فاٹا کے دونوں آزاد ارکان پی ٹی آئی کو ووٹ دے رہے ہیں۔ ہم خیبر پختون خواہ میں دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائیں گے جبکہ بلوچستان میں ہم مخلوط حکومت بنائیں گے ہم عوام کی توقعات پر پورااترنے کی کوشش کریں گے ۔