49

طلال چوہدر ی کا سزا کا فیصلہ چیلنج کرنیکااعلان

اسلام آباد۔مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدر ی نے توہین عدالت کیس میں سزا کا فیصلہ چیلنج کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ توہین عدالت کیس کئی ماہ چلتارہااور اگر اس کیس میں مجھے سزا دینے سے عدالت کا وقار بلند ہوا ہے تو مجھے یہ سزا قبول ہے۔توہین عدالت کیس میں عدالت برخاست ہونے تک کی سزا پوری کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن)کے رہنما طلال چودھر ی کا کہنا تھا کہ میرے خلاف توہین عدالت کے کیس اور مخالفین کی مہم سے میراالیکشن متاثرہوا لیکن اس کے باوجودووٹ ملے،میرے خلاف توہین عدالت کیس کئی ماہ چلتارہااور اگر اس کیس میں مجھے سزا دینے سے عدالت کا وقار بلند ہوا ہے تو مجھے یہ سزا قبول ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا تعلق اس جماعت ہے جس کے قائد کو بھی سزا سنائی گئی،جب جدوجہد کی جاتی ہے تو ہر بات ذہن میں رکھی جاتی ہے ،انتخابات کے دوران بھی یہ کیس چلتا رہا اوراس لٹکتی تلوار سے میرے حلقے کے لوگ کنفیوزتھے جبکہ میرے مخالفین میرے خلاف مہم چلاتے رہے۔طلال چوہدری نے کہاکہ یہ کیس کئی ماہ سے عدالت عظمی میں چل رہا تھا،انتخابات کے دوران کئی پیشیاں ہوئیں لٹکتی ہوئی تلوار سے میرے حلقہ کے عوام کو فیصلہ کرنے مشکلات ہوئی اورکیس کی وجہ سے میری انتخابی مہم متاثر ہوئی،میرے مخالفین اسی کیس کی بنیاد پر ووٹ مانگتے رہے۔

توہین عدالت کی لٹکتی تلوار کے باوجود مخالفین سے زیادہ ووٹ پڑے، ان کا کہنا تھا کہ بڑا اچھا ہوتا کہ اگر فیصلہ پہلے آجاتا،فیصلہ پہلے آتا تو میری جماعت وہاں اچھا امیدوار کھڑا کر لیتی جس پر ایسی کوئی تلوار نہ ہو،اس طرح کے فیصلے حکومت سازی کو متاثر کرتے ہیں، تاہم اس طرح کے فیصلوں سے اگر عدالت کا وقار بلند ہوا تو میں اسکو قبول کرتا ہوں ۔میں جمہوریت پسند ہوں جس نے آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایامیں نواز شریف کا پیروکار ہوں۔

اس عدالت کا وقار اس وقت بلند ہو گا جب کوئی آمر پھانسی چڑھے گا۔عدالت کا وقار تب بلند ہوگا جب توہین عدالت کے بجائے توہین آئین کرنے والوں کو سزا ہوگی، عوامی نمائندوں کیاہلیت اور نااہلیت کے فیصلے عوام کو کرنے چاہییںیہ فیصلہ جمہوریت کے نام جو بہت کمزور ہے، یہ فیصلہ میڈیا کہ نام جو کچھ دنوں سے بہت مجبور ہے اوریہ فیصلہ پارلیمنٹ کے نام، یہ فیصلہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے کے نام۔