50

اشیائے خوردونوش پر چیک ناگزیر ہے ٗدوست محمد

پشاور۔ نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا سابق جسٹس دوست محمدخان نے خیبر پختونخوا حلال فوڈ اتھارٹی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے مارکیٹ میں اشیائے خوردونوش پر چیک اور کنٹرول ناگزیر ہے، ناقص ، ممنوعہ، غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ اشیاء کی فروخت انتہائی مذموم اور نا قابل برداشت جرم ہے جو مختلف قسم کی خطرناک بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔

وہ حلال فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ریاض محسود سے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ان سے ملاقات کی، نگران صوبائی وزراء ظفر اقبال بنگش اور انوارالحق بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈی جی حلال فوڈ اتھارٹی ریاض محسود نے صوبے کے سیاحتی مقامات پر معیاری اشیائے خودونوش کی دستیابی یقینی بنانے اور اور مارکیٹس میں غیر صحت مند اور ملاوٹ شدہ اشیاء کی فروخت کے خلاف اقدامات کیلئے نگران وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر عمل درآمد اور اتھارٹی کی مجموعی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تاجر برادری نے اتھارٹی کے اقدامات سے بھرپور تعاون کیا ہے جسکے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی دن بدن تباہی کی طرف جا رہا ہے جسکی اصلاح کیلئے جزا و سزا کا نظام از حد ضروری ہے۔

ماحولیاتی آلودگی اور مضر صحت اشیاء کی خرید و فروخت دو ایسے تباہ کن عناصر ہیں جنکی وجہ سے معاشرتی بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ آلودگی اور ملاوٹ کے تدارک کے ذریعے ہم اربوں روپے کا بجٹ بچا سکتے ہیں جو صحت کی مد میں خرچ ہوتا ہے۔ دریں اثنا نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا سابق جسٹس دوست محمدخان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ میں سیکرٹری سمیت دیگر عارضی آسامیوں پر مستقل بھرتیاں یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس سلسلے میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔ اُنہوں نے ذمہ داریوں کا کل وقتی تعین کرنے ، ہر آسامی کیلئے جاب ڈسکرپشن واضح کرنے اور محکمے کو حقیقی معنوں میں فعال اور شفاف بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غریب مزدوروں کی فلاح کا محکمہ ہے۔

جس کی کارکردگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔ اُ نہوں نے بورڈ کی خدمات کو خیبرپختونخو امیں شامل نئے سات اضلاع تک توسیع دینے اور اس سلسلے میں بلا تاخیر رجسٹریشن شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ورکرز ویلفیئر بورڈ میں بھرتیوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ سیکرٹری محکمہ محنت خیبرپختونخوا نظام الدین اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ نگران وزیراعلیٰ نے ورکرز ویلفیئر بورڈ میں بھرتیوں کے حوالے سے پیشرفت طلب کی اور کہاکہ مزدور انتہائی سخت اور مشکل حالات میں کام کرتے ہیں اور اپنا پیٹ کاٹ کر ورکرز ویلفیئر بورڈ میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ مزدوروں کی فلاح کے محکمے میں ذمہ داریوں اور جوابدہی کا قابل عمل نظام نہ ہونا انتہائی تکلیف دہ معاملہ ہے ۔