امریکا کے پرائیویٹ سیکیورٹی کانٹریکٹرز کی جانب سے سعودی عرب میں گرفتار کھرب پتی افراد اور شاہی خاندان کے شہزادوں پر تشدد اور تحقیقات کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈیلی میل کی ایک رپورٹ کے مطابق ان کانٹریکٹرز کا تعلق امریکی کمپنی ’بلیک واٹر‘ سے ہے اور یہی دعویٰ لبنانی صدر کی جانب سے بھی سامنے آ چکا ہے۔
برطانوی ویب سائٹ ڈیلی میل کے مطابق سعودی عرب کی اشرافیہ کے گرفتار افراد کو الٹا لٹکا کر تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جن میں دنیا کے کے امیر ترین افراد میں سے ایک شہزادہ الولید بن طلال بھی شامل ہے۔
امریکی کمپنی ’بلیک واٹر‘ نے اپنی نمائندوں کی سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف ہونے والے آپریشن میں کسی بھی طرح کی شرکت کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے کانٹریکٹرز امریکی قوانین کے پابند ہیں۔
امریکی قانون کے مطابق سرحد پار کسی بھی طرح کے تشدد میں ملوث ہونے پر کانٹریکٹر کو 20 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔
ویب سائٹ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکی پرائیویٹ کانٹریکٹرز سعودی ولی عہد کے حکم پر گرفتار شہزادوں سے تحقیقات کر رہے ہیں جو ان پر ہر طرح کا تشدد کر رہے ہیں۔