53

مسلم لیگ (ن) نے انتخابی نتائج کو مسترد کردیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ملک کو 30 سال پیچھے لے جایا گیا ہے۔شہباز شریف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں کروڑوں لوگوں کے مینڈیٹ کی توہین کی گئی اور صریحاً دھاندلی کی گئی ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ملتان سمیت پنجاب کے دیگر شہروں کے نتائج کا اعلان کیا گیا تاہم پولنگ کا وقت ختم ہونے کے کئی گھنٹے بعد بھی لاہور میں میرے اور ایاز صادق سمیت کسی بھی حلقے کے نتائج کا کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا خیال تھا کہ الیکشن میں ووٹرز کو آزادانہ اظہار رائے کا موقع دیا جائے گا تاہم ایسا نہیں ہوا اور عوامی مینڈیٹ کی تذلیل کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام اپنے جمہوری حق کے ساتھ نا انصافی برداشت نہیں کریں گے اور مسلم لیگ (ن) اس دھاندلی کو مسترد کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی مینڈیٹ کے ساتھ کی گئی اس زیادتی کے انتہائی منفی نتائج سامنے آئیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ اوکاڑہ، لاہور، راجن پور، کے پی کے سمیت کئی جگہ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو پالنگ اسٹیشن سے نکال دیا گیا اور ان کے فارم 45 کا مطالبہ کرنے پر انہیں کچے کاغذ تھمادیے گئے تھے۔اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ ’2018 کا الیکشن سلیکشن تھا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ 5 سیاسی جماعتیں ایک ہی بات کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’آج ہونے والے انتخابات پاکستان کی تاریخ کے سب سے گندے انتخابات ہیں اور یہ الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کی ناکامی ہے‘۔