50

ملکی تاریخ میں پہلی بار انتخابی عملے سے حلف لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملکی تاریخ میں پہلی بار انتخابی عملے سے حلف لینےکا فیصلہ کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے پولنگ عملے کے لیے ہدایات جاری کردیں ہیں جس کے مطابق پولنگ شروع ہونے سے قبل پریزائیڈنگ افسران ہر ضلع کے ریٹرنگ افسر سے عہدے کا حلف لیں گے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پریزائیڈنگ آفیسر پولنگ کے باقی عملہ سے حلف لیں گے جب کہ انتخابی عملےکو پولنگ کے وقت سےکم از کم 2 گھنٹے پہلے پولنگ اسٹیشن پر پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ عملے کو امیدوار کی جانب سے مالی معاونت یا تحفے کو رشوت تصور کیا جائے گا جب کہ پولنگ عملے پر فرائض کی ادائیگی کے دوران سیاسی رائے کے اظہار پر بھی پابندی ہوگی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ عملہ ایسا لباس یا علامت اختیار نہ کرے جس سے کسی جماعت سے وابستگی ظاہر ہو جب کہ فرائض میں کوتاہی کے مرتکب عملے کے خلاف الیکشن کمیشن براہ راست کارروائی کرسکے گا اور خلاف ورزی کا مرتکب عملہ 30 روز میں سروس ٹریبونل یا عدالت میں اپیل دائر کر سکے گا۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے پولنگ اسٹیشنز پر موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی ہے۔الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق پولنگ عملہ اور پریزائیڈنگ افسران موبائل فون پر پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے لیکن پولنگ عملہ اپنے موبائل فون پولنگ اسٹیشن پر سوئچ آف رکھےگا۔

الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ پولنگ عملہ پریزائیڈنگ افسر کی بغیر اجازت موبائل فون آن نہیں کر سکے گا۔الیکشن کمیشن کے مطابق موبائل فون کی پابندی کا مراسلہ صوبائی الیکشن کمیشنرز کو بھیج دیا گیا ہے