94

جیل ہو یا پھانسی اب قدم نہیں رکیں گے، نواز شریف

لندن: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ مجھے جیل آئے یا پھانسی ہو قوم کا ساتھ نہیں چھوڑوں گا۔

لندن میں اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ میرا وطن مشکل میں ہے اس لیے اپنے وطن اور لوگوں کے لیے واپس جارہا ہوں، مجھے سیاسی پناہ کی خبریں دینے والے سن لیں، واپس پاکستان آرہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جیل کی کوٹھری سامنے دیکھ کر بھی ووٹ کو عزت دو کا وعدہ پورا کرنے جا رہا ہوں۔

نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں مقدمہ اس لیے نہیں لڑ رہا تھا کہ مجھے انصاف کی توقع تھی بلکہ اس لیے لڑرہا تھا کہ مجھ سے منسوب جرائم کا سب کو پتہ چل جائے، نیب کورٹ کے جج کو لکھنا پڑا کہ استغاثہ نوازشریف کے خلاف کوئی کرپشن، مالی بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال ثابت نہیں کرسکتا لہذا ان الزامات سے ملزم کو بری کرتا ہوں جب کہ ان سب کے باوجود مجھے، بیٹی اور داماد کو سزائیں سنادی گئیں۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نے کہا کہ ہمیں سزائیں دینے کا فیصلہ کہیں اور ہوچکا تھا جسے 5 بار تبدیل کرکے سنایا گیا، ان لوگوں نے صرف میری بیٹی کو سزا نہیں سنائی بلکہ پوری قوم کی بیٹیوں کو توہین کی ہے، مجھے تو سزائیں قبول ہیں لیکن مریم نواز کا کیا قصور تھا ، یہ کونسی ممبر قومی و صوبائی اسمبلی یا پھر سینیٹ کی ممبر تھی جب کہ اس کے پاس تو کوئی عہدہ بھی نہیں تھا پھر بھی 8 سال کی سزا سنادی گئی۔