60

طالبان رہنما جہاں کہیں مذاکرات کیلئے تیار ہیں،افغان صدر

کابل۔افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ وہ طالبان راہنما مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ سے جہاں وہ کہیں اور جہاں چاہیں،براہ راست امن بات چیت کیلئے تیار ہیں۔جمعرات کو امریکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کہا کہ عید الفطر کے موقعے پر 3روز کیلئے ان کی حکومت اور طالبان نے علیحدہ غیر معمولی جنگ بندی کی۔

باغیوں نے عید پر جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع سے انکار کیا،تاہم افغان حکومت نے یکطرفہ طور پر ہفتے بھر کی جنگ بندی کو بڑھا کر 10 روز تک جاری رکھی۔انہوں نے کہا کہ وہ ہیبت اللہ اخونزادہ کیساتھ بات چیت کیلئے کوشاں ہیں تاکہ افغان امن ریلی کے شرکاء کے مطالبات مانے جائیں جنھوں نے رواں ماہ کے دوران جنوبی صوبہ ہیلمند سے کابل تک کا 600 کلومیٹر سے زائد طویل فاصلہ طے کیا۔

افغان صدر کا کہنا تھا کہ وہ تمام فریق سے مطالبہ کر رہے تھے کہ وہ ملک میں عشروں سے جاری تنازع بند کریں،انھوں نے ان کے مطالبات مانے اور جنگ بندی کو 10 سے زیادہ دِنوں تک جاری رکھا اور یہ اعلان کیا کہ وہ طالبان کے راہنما مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کیساتھ جہاں کہیں وہ چاہیں،مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔