55

پرویز مشرف، فاروق ستار کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے الیکشن 2018 کے لیے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوگئے۔

ریٹرننگ افسر احسان خان نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار 2 مقدمات میں مفرور ہیں اور کاغذاتِ نامزدگی میں انہوں نے دونوں مقدمات چھپائے۔

ریٹرننگ افسر کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کاغذاتِ نامزدگی میں اپنی مفروری کے حوالے سے ذکر نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار کے پاس کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل کرنے کا حق ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے این اے 245 کراچی سے آئندہ انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔

جنرل (ر) پرویز مشرف کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد

ادھر سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف کے انتخابات 2018 کے لیے چترال سے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوگئے۔

سابق صدر نے آئندہ انتخابات کے لیے قومی اسمبلی کی نشست این اے 1 چترال سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔

 

ریٹرننگ افسر محمد خان نے سابق آرمی چیف اور اے پی ایم ایل کے سربراہ کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کیے۔

یاد رہے کہ 7 جون کو سپریم کورٹ نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کےخلاف درخواست کی سماعت میں سابق صدر کو وطن واپس بلاتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی بھی وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ 14 جون کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالتِ عظمیٰ نے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے متعلق دیا گیا عبوری حکم بھی واپس لے لیا تھا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کے کاغذاتِ نامزدگی ریٹرنگ افسر وصول کر لیں گے لیکن ان کی جانچ اور منظوری پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری سے مشروط ہوگی۔

لیفٹننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرِ سفران لیفٹننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوگئے۔

سابق وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 265 سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے کاغذاتِ نامزدگی منظور

علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری کے کاغذاتِ نامزدگی منطور کرلیے گئے۔

چیئرمین پی پی پی نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 246 کراچی سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔

شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے این اے 213 نواب شاہ سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے جن پر 5 مختلف اعتراضات سامنے آئے تھے اور ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین نے 14 سو ایکڑ زمین کا ٹیکس ادا نہیں کیا اور اپنی کچھ جائیداد بھی چھپائی تھی۔

تاہم ریٹرننگ افسر محبوب اعوان نے آصف علی زرداری کے خلاف آنے والے تمام اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کرلیے۔

عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی بھی منظور

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے آئندہ انتخابات کے لیے جمع کرائے گئے کاغذاتِ نامزدگی منظور کر لیے گئے۔

عمران خان نے این اے 53 سے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے جن میں سے این اے 53 پر پی ٹی آئی کی ناراض رہنما عائشہ گلالئی نے اعتراض لگائے تھے تاہم ریٹرنگ افسر کاغذاتِ نامزدگی کو نامکمل ہونے پر مسترد کیا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے این اے 131 لاہور سے بھی کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے جنہیں منظور کرلیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کو بھی انتخابات میں حصہ لینے کا گرین سگنل

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے بھی کاغذاتِ نامزدگی منظور ہوگئے ہیں، جس کے ساتھ ہی وہ الیکشن 2018 میں حصہ لینے کے اہل ہوگئے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 38 ڈیرہ اسمٰعیل خان سے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔