60

خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ 

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی بینچ نے سماعت کی جس میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ بھی شامل ہیں۔ 

خواجہ آصف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے اقامہ کی بنیاد پر نااہل قرار دینے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کر رکھی تھی۔

دوران سماعت تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کے وکیل سکندر بشیر مہمند نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کی مدت بطور کابینہ ممبر کا ریکارڈ جمع کروایا ہے اور ان کا حلف بطور وزیر دیکھ لیا جائے۔

وکیل نے کہا کہ حلف یہ اٹھایا کہ وہ ذاتی مفاد کو خاطر میں نہیں لائیں گے لیکن وہ وزیر ہوتے ہوئے بیرون ملک ملازم بھی رہے ۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد خواجہ آصف کی نااہلی کے خلاف نظرثانی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور کہا کہ اگر کسی نتیجے پر پہنچ گئے تو آج ہی فیصلہ سنا دیں گے، بینچ 11 بجے دوبارہ بیٹھے گا ،فریقین عدالت میں ہی موجود رہیں۔

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 26 اپریل کو تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کو تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل تین رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ خواجہ آصف کو متحدہ عرب امارات کی وزارت محنت کی طرف سے لیبر کیٹیگری کا شناختی کارڈ جاری ہوا اور ملازمت کی وجہ سے ہی انہیں اقامہ بھی جاری ہوا،2013 کے عام انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت یہ ملازمت ہی خواجہ آصف کا بنیادی پیشہ تھا۔