کراچی/بغداد ۔ پاکستانی ٹور آپریٹرز کی جانب سے مناسب رہنمائی نہ ملنے پر نسوار رکھنے کے الزام میں درجنوں پاکستانی عراق کی جیلوں میں قید ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مقدس مقامات کی زیارت اور دیگر مقاصد کے لیے بڑی تعداد میں پاکستانی عراق کا سفر کرتے ہیں۔
ان پاکستانیوں میں نسوار استعمال کرنے والے افراد بھی شامل ہوتے ہیں، پاکستان میں نسوار کو منشیات میں شمار نہیں کیا جاتا، اس لیے عراق جانے والے پاکستانی زائرین بڑی مقدار میں نسوار ہمراہ لے جاتے ہیں۔عراق میں پاکستانی سفارت خانے میں تعینات کمیونٹی ویلفیئر اتاشی وقاص احمد لانگاہ نے اس بارے میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو خط لکھا ہے کہ عراقی پولیس نے نسوار رکھنے والے کئی پاکستانیوں کو منشیات رکھنے اور استعمال کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
مقامی میڈیا میں پاکستانیوں کی منشیات رکھنے کے الزام میں گرفتاری کی خبریں پاکستان کا تاثر خراب کرتی ہیں۔ ویلفیئر اتاشی نے اپنے خط میں تجویز دی ہے کہ عراق آنے والے پاکستانیوں کے لیے پاکستانی ایئرپورٹس پر ‘‘نسوار عراق میں ممنوع ہے’’ کی اطلاع آویزاں کی جائے۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عراق میں نسوار ممنوع ہونے کے بارے میں ہدایات جلد تمام ایئر پورٹس پر آویزاں کر دی جائیں گی۔