80

نقیب قتل کیس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

کراچی۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملزمان پر 19مئی کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پیر کوکراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں مرکزی ملزم را ؤانوار اور ڈی ایس پی قمر احمد سمیت دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس را ؤانوار کو وی آئی پی پروٹوکول میں عدالت لائی اور بکتر بند سے کورٹ روم تک درجنوں اہلکاروں و افسران نے ملزم کو سیکیورٹی فراہم کی۔سماعت کے دوران مدعی مقدمہ کے وکیل نے ملتان لائن میں راؤانوار کی رہائش گاہ کوسب جیل قرار دینے پر اعتراضات جمع کرائے جبکہ ملزمان کو مقدمے کی نقول فراہم کی گئیں جس پر انہوں نے نقول نامکمل ہونیکی نشاندہی کی۔ملزمان کے اعتراض پر عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلا کو مکمل دستاویزات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی جب کہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 مئی تک ملتوی کردی۔علاوزہ ازیں پولیس کی جانب سے را ؤانوار کے خلاف جعلی مقابلے کا چالان بھی عدالت کو موصول ہوگیا ہے جس میں راؤ انوار اور ڈی ایس پی قمر کو گرفتار ظاہرکیا گیا ہے۔چالان کے مطابق ملزمان نے نقیب و دیگر کو جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا۔

دوران تفتیش یہ پولیس مقابلہ جعلی ثابت ہو چکا ہے۔پولیس چالان میں مدعی مقدمہ اور ایس ایس پی سینٹرل سمیت 28 گواہوں کے نام شامل ہیں۔دوسری جانب کیس کے تفتیشی افسر ڈاکٹررضوان نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ را ؤانوار کو سب جیل میں رکھنے کا اختیارحکومت کے پاس ہے، ہم نے حکومت کے احکامات پر عمل درآمد کرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسر کی تبدیلی کا فیصلہ اعلی حکام کریں گے، آج ملزمان کو مقدمے کی نقول فراہم کردی ہیں۔ڈاکٹر رضوان نے امید ظاہر کی کہ مفرور ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔