59

خیبر پختونخواکے 23فیصد بچے سکولوں سے باہر

پشاور۔محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم خیبر پختونخوا نے پشاو رسمیت صوبے بھر میں آڈٹ آف سکول سروے رپورٹ 2017-18ء جاری کر دی ہے جس میں 43لاکھ 23ہزا ر گھرانوں کا سروے کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں 23فیصد بچے سکول سے باہر ہیں جس کے تحت ان کی تعداد 18لاکھ بنتی ہے اس طرح صوبے میں تقریباً ہر چوتھا بچہ سکول سے باہر ہے سکول جانے کی عمر کے بچوں کی تعداد 78لاکھ31 ہزار ہے جن میں 60 لاکھ 17 ہزار بچے سکولوں میں زیر تعلیم ہیں رپورٹ کے مطابق صوبے میں سکولوں سے باہر بچوں میں 11لا کھ 88ہزار لڑکیاں اور 6لا کھ بارہ ہزار لڑکے شامل ہیں جبکہ گیارہ لاکھ 52ہزار بچے کبھی سکول نہیں گئے اور 6لاکھ 48ہزار ایسے بچے ہیں جو سکول چھوڑ گئے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق صوبے میں 14 سال کی عمر میں زیادہ تر لڑکے سکول چھوڑ دیتے ہیں اس طرح اس عمر میں سکول چھوڑنے والے لڑکوں کی تعداد لڑکیوں سے زیادہ ہیں اس کی بڑی وجہ تعلیم میں عدم دلچسپی ، غربت ، گھروں سے سکول دوری اور روز گار کا حصول ہے رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں 5سے 17سال تک کے بچے سکول سے باہر ہیں غربت کے باعث ایک تہائی بچوں نے کھبی سکول کا رخ ہی نہیں کیا جبکہ کہ ایک تہائی بچے گھر کے قریب سکول نہ ہونے کے باعث داخل نہیں ہو ئے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زیادہ تر طالبات نے گھر کے قریب سکول نہ ہونے کے باعث تعلیم ادھوری چھوڑی ہے۔

محکمہ تعلیم کے مطابق رپورٹ کی تیاری پر 22کروڑ70 لاکھ روپے کی لاگت آئی سروے سے بچوں کو سکولو ں میں لانے کے لئے حکمت عملی تیار کرنے میں مدد ملے گی صوبائی محکمہ تعلیم کے مطابق صوبے میں مزید 9ہزار سے زائد سکولز تعمیر کرنے ہو نگے اور نئے سکولوں کے لئے 444ارب روپے درکار ہیں ۔