55

پاکستانی نژاد ساجد جاوید برطانیہ کے نئے سیکریٹری داخلہ مقرر

امبر رڈ کے عہدے چھوڑنے کے بعد پاکستانی نژاد برطانوی شہری ساجد جاوید اقلیت سے تعلق رکھنے والے برطانیہ کے پہلے سیکریٹری داخلہ بنیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ وہ امیگریشن پالیسی پر نظر ثانی کرکے اسے شفاف بنائیں گے اور مہاجرین کے ساتھ انصاف ہوگا اور ان کی عزت اور وقار کا خیال رکھا جائے گا۔

واضح رہے کہ ساجد جاوید کا خاندان 1960 کی دہائی میں برطانیہ منتقل ہوا تھا اور وہ وہاں ایک بس ڈرائیور کے بیٹے ہیں۔

خیال رہے کہ امبر رڈ نے اراکین پارلیمنٹ کو امیگریشن کے اہداف کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کر کے گمراہ کیا تھا۔

امبر رڈ کا استعفیٰ اس وقت سامنے آیا جب انہیں ونڈ رش اسکینڈل اور امیگریشن پالیسی پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔

یاد رہے کہ عالمی جنگ دوئم کے بعد برطانیہ میں رہائش اختیار کرنے والے ونڈ رش جنریشن کا رہائش کے اختیارات پر سوالات اٹھائے گئے تھے جبکہ کچھ افراد کو حراست میں لیا گیا تھا، کچھ کے روزگار چھینے گئے اور کچھ کو میڈیکل کیئر دینے سے انکار کیا گیا تھا۔

اس رویے پر حکومت سے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے اپنے ظالمانہ پالیسی کے خاتمے کا کہا گیا تھا جس کا امبر رڈ اور وزیر اعظم ترھیسا مے نے دفاع کیا تھا۔

ساجد جاوید نے سنڈے ٹیلی گراف سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا خاندان بھی ہجرت کرکے آیا تھا جس کی وجہ سے ونڈ رش اسکینڈل ان کے لیے کافی ذاتی حیثیت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ میرے ساتھ، میری والدہ کے ساتھ، میرے والد کے ساتھ بھی ہوسکتا تھا‘۔

انہوں نے اخبار کو بتایا کہ متاثرہ افراد کے لیے برطانوی شہریت، معاوضہ کے علاوہ اوربھی کچھ کیا جاسکتا ہے۔