256

حج کے خواہشمند لاکھوں پاکستانی شدید مشکلات سے دوچار

اسلام آباد۔ وفاقی کابینہ کی جانب سے سرکاری حج کوٹہ میں اضافے کے فیصلے نے وزارت اور سرکاری حج سکیم کے تحت فریضہ حج کی ادائیگی کے خواہشمند لاکھوں پاکستانیوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے ، وزارت کی جانب سے 50فیصد سرکاری حج کوٹہ کی قرعہ اندازی کے بعد10فیصد کوٹے پر2ماہ کا عرصہ مذید گرز جانے کے باجود وفاقی کابینہ کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے قرعہ اندازی نہ ہوسکی ہے ،رواں ہفتے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حج قرعہ اندازی کا معاملہ دوبارہ پیش کیا جائے ۔ وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے سرکاری حج کوٹہ 60فیصد سے بڑھا کر 67فیصد کرنے کے فیصلے نے سرکاری حج سکیم کے تحت فریضہ حج ادا کرنے کے خواہشمند لاکھوں پاکستانیوں سمیت وزارت مذہبی امور کے حکام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے اور وزارت کی جانب سے جنوری کے مہینے میں شروع کئے جانے والے حج اپریشن کی تیاریوں پر بھی پانی پھیر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے امسال سرکاری حج کوٹہ60فیصد سے بڑھا کر 67فیصد کر دیا تھا جس کے خلاف پرائیویٹ حج آرگنائزرز نے عدالتوں سے رجوع کرتے ہوئے حج قرعہ اندازی روکنے کی استدعا کی اور جنوری کے مہینے میں شیڈول سرکاری حج قرعہ اندای دو ماہ کی تاخیر کے بعد صرف50فیصد کوٹے کے تحت کرائی گئی اس موقع پر وزارت مذہبی امور کی جانب سے بتایا گیا کہ بقایا حج قرعہ اندازی عدالتی فیصلے کے بعد کرائی جائے گی تاہم ہائی کورٹ کی جانب سے سرکاری حج کوٹے میں اضافے کے وفاقی کابینہ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیے جانے اور سپریم کورٹ کی جانب سے وزارت مذہبی امور کی اپیل مسترد ہونے کے باوجود ابھی تک وفاقی کابینہ نے وزارت کو بقایا10فیصد سرکاری کوٹے پر حج قرعہ اندازی کی اجازت نہیں دی ہے۔

اس سلسلے میں وزارت مذہبی امور کے ذرائع کے بتایاکہ وفاقی وزیر مذہبی امور نے سپریم کورٹ کی جانب سے وزارت کی اپیل مسترد ہونے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کرانے کا حکم دیا ہے اور وزارت کی قانونی ٹیم قانونی معاملات کا جائزہ لے رہی ہے ذرائع کے مطابق رواں ہفتے کے دوران وزارت وفاقی کابینہ سے 10فیصد سرکاری حج کوٹے پر قرعہ اندازی کی اجازت حاصل کرے گی سرکاری حج قرعہ اندازی میں شدید تاخیر نے ایک جانب سے سرکاری حج سکیم کیلئے رقومات جمع کرانے والوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کیا ہے۔

تو دوسری جانب وزارت کے افسران بھی صورتحال سے ناخوش دکھائی دے رہے ہیں ان افسران کا موقف ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے سرکاری حج کوٹے کو 60فیصد سے بڑھا کر 67فیصد کرنے کے فیصلے نے امسال حج اپریشن کو شدید متاثر کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ وزارت نے حج پالیسی کی سفارشات میں سرکاری حج کوٹہ 60فیصد رکھنے کی سفارش کی تھی تاہم وفاقی کابینہ نے اس کو 67فیصد کر دیا جس کی وجہ سے تمام مشکلات پیش آئی ہیں