115

پیسوں پر علماء کا ضمیر خریدا نہیں جا سکتا ٗمولانا فضل الرحمن

بٹگرام۔جے یوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور عمران خان یہودیوں کے پیسوں پر علمائے کرام کا ضمیر نہیں خرید سکتے ،دس ہزارتنخواہ دینے کی پیش کش صوبہ بھرکے باضمیر علمائے حق نے اپنے جوتے کی نوک پر رکھ دیا ہے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنے یہودی ایجنٹ ہونے کا ثبوت اس فعل سے دیا ہے کہ انہوں نے مسلمان کے مقابلے میںیہودی کو سپورٹ کیا انکی کوئی چال کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

ایم ایم اے بحال ہوچکی ہے ہر سازش کا ڈٹ کرمقابلہ کریں گے انکا کہناتھا کہ گزشتہ ستر سالوں سے اسٹبلشمنٹ اور بیوروکریسی نے ملکی معیشت بتاہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے یہی وجہ ہے کہ آج ریاست اور فوج کیخلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں سابق جنرل پرویز مشرف نے پاکستانی اڈاوں کو امریکہ پر فروخت کیے پاکستانی ہوائی اڈاوں سے افغانستان کے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا پرائی جنگ ہم اپنے گھر لیکر آئیں اور آج پوری قوم اسکا خمیازہ بھگت رہی ہے۔

ضلع بٹگرام میں غلبہ اسلام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ قبائلی علاقہ جات کے انضمام کا مخالف نہیں صرف طریقہ کار سے اختلاف ہے قبائلی عوام کے امنگوں کیمطابق فیصلے ہونی چاہئے وہاں امن کے نام پر لوگ بے گھر ہوئے ہیں پہلے انکو سرچھپانے ہونا چاہئے اصل ایشو کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا صوبہ خیبر پختونخوا کے اندر ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا اورایک مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے یہاں کے مذہبی عوام پر عمران خان جیسے شخص کو مسلط کیا پی ٹی آئی صوبائی بہرونی سازشی امداد کے باوجود مکمل طور ناکام ہے ۔

مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ اپنے آپ کو روشن خیال اور علماء کو انتہاپسند کہنے والا طبقہ اس ملک میں فحاشی اور عریانی کو فروغ دینے پر عمل پیرا ہیں اور عوام پر زمانہ جہالت کے طور طریقے رائج کرنا چاہتے ہیں جتنی بے حیائی اور فحاشی آج کل اسلام آباد کے اندر ہورہی ہے اسکی مثال نہیں ملتی اسلامی اقدار کے منافی قوانین برداشت نہیں کریں گے لبرل قوتیں اسلامی ریاست میں حقوق کے نام پر معاشرے میں بگاڑ لانے کے درپے ہیں پوری امت مسلمہ اغیار کے نشانے پے ہے امریکہ اور انکی اتحادی ممالک مسلمانوں صفہ ہستی سے مٹانے کیلئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کررہے ہیں۔

مسلمانوں کو شدید خطرات لاحق ہیں لیکن مسلمان لیڈرشپ ہے کہ غفلت کی نیند سے بیدار ہی نہیں ہورہیں مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ کشمیری کمیٹی کے چیئرمین ہونے کے ناطے مجھ روشن خیال طبقے کی جانب سے تنقید ہورہی ہے کہ میں مظلوم کشمیریوں کیلئے کچھ نہیں کرپا رہوں ان روشن خیالی طبقے کو بتانا چاہتا ہوں کہ کشمیری بھائیوں پر جاری بھارتی جارحیت کیخلاف سب سے زیادہ احتجاجی مظاہرے ہماری جماعت جے یوآئی ف کے کارکنوں کیے ہیں خود تو دو لفظ مودی سرکار کیخلاف نہیں بول سکتے اور تنقید ہم پے کرتے ہیں ۔

جے یو آئی ف کے قائد مولانا فضل الرحمن کا مزید کہناتھا کہ مذہبی لوگوں کو انتہا پسند کہنے والے روشن خیالی کے دعویدار طبقہ اپنے مذموم سازشوں سے بعض آجائیں یہ ملک مزید کسی بھی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا پاکستان کا بانی قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنے ایک تقریر میں کہا تھا کہ پاکستان میں اسلامی نظام چلے گا یورپ والا نظام نہیں قران و سنت سے متصادم جو بھی قوانین پارلیمنٹ سے پاس کرانے کی کوشش کی گئی ہم نے اسکی نہ صرف بھرپور مخالفت کی بلکہ حکومت کو مجبور کیا کہ وہ ایسے قوانین پارلیمنٹ سے پاس کرانے کی کوشش نہ کریں جو قرآن و سنت سے متصادم ہو پاکستان کی معاشی بدحالی سودی نظام کی وجہ سے ہے۔

پاکستان تین سو ارب روپے کا مقروض ہوچکا ہے اسکی بنیادی وجہ سودی نظام ہے آئیندہ انتخابات میں اگر عوام نے ہمیں موقع دیا تو پاکستان کو سود سے پاک کرکے اسلامی نظام رائج کردیں گے ایم ایم اے بحال ہوچکی ہے اسلام کے دشمن قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا آنے والا دور ایم ایم اے ہے اس موقع پر ایم این اے قاری محمد یوسف،ایم پی اے شاہ حسین خان الائی اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔