481

سکولوں میں سزاؤں کی روک تھام کیلئے قانون منظور

پشاور۔خیبر پختونخوا حکومت نے چیف جسٹس کی جانب سے صوبوں میں سستا اور فوری انصاف کی فراہم کیلئے قانون سازی اور اشتہارات میں حکومتی عہدیداروں کی تصاویر پر پابندی کے بیان کا خیر مقدم کیاہے ۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اعلیٰ تعلیم مشتاق غنی نے پشاور پریس کلب میں کابینہ کے اجلاس کی بریفنگ دیتے ہوئے کیا،مشتاق غنی نے کہاکہ کابینہ نے سکولوں میں بچوں کو جسمانی سزا دینے کی روک تھام کیلئے مسودہ قانون 2018کی منظوری دیدی ایکٹ کا اطلاق صوبے کی تمام سرکاری اورنجی سکولوں پر ہوگا خلاف ورزی پر چھ ماہ قید یا پچاس ہزار تک جرمانہ یا دونوں لاگو ہونگے ۔

صوبائی کابینہ نے ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور برٹش کونسل کے مابین اساتذہ کی استعداد کار بڑھانے کیلئے مفاہمتی یاداشت کی منظوری دیدی معاہدے کے تحت 480ماسٹر ٹرینرز اور صوبے بھر سے 83,000ہزار اساتذہ کو ٹریننگ دی جائے گی ،صوبائی کابینہ نے دیوانی مقدمات کو ایک سال میں نمٹانے کیلئے خیبر پختونخوا سول کورٹس ترمیمی ایکٹ 2017کی منظوری دیدی ۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کابینہ نے موٹر وہیکلز رولز 1969میں ترمیم کی منظوری دیدی ترمیم کے تحت ہیوی ٹرانسپورٹ ، لائٹ ٹرانسپورٹ ، لائٹ ٹرانسپورٹ اور پبلک سروس گاڑیوں کمرشل مقاصد کیلئے زیر استعمال گاڑیوں کے لائسنس اجراء کیلئے ڈائریکٹر ٹرانسپورٹ مجاز اتھارٹی ہوگا۔

موٹر کار جیپ موٹر سائیکل وغیرہ کے لئے مجاز افیسر متعلقہ ضلع کا ڈی پی او ہوگا، بینک آف خیبر کیلئے مستقل مینجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی تین سال کیلئے قانون کے دائرہ اختیار میں طریقہ کار کی منظوری دیدی کابینہ نے سیف الاسلام کی بطور پرنسپل اور محمد شہباز جمیل کی بطور متبادل امیدوارکے طور پر نامزدگی کی منظوری دیدی ،صوبائی کابینہ نے ضلع چارسدہ کی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیدی ،مشتاق غنی نے کہاکہ جیف جسٹس کے شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے عوامی پیسوں پر ذاتی اشتہار اور انصاف کی سستی و فوری فراہمی کے حوالے سے بیان دیا جس کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف مجھے کیوں نکالا پر خوش ہے خفا نہیں کیونکہ نواز شریف گو ہوگا تو شہباز شریف ان ہوگا ،پنجاب کی ترقی کے دعوے خالی خولی ہیں عوام کے پیسے کے ذاتی اشتہارات بند ہونے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ پنجاب میں کوئی ترقی نہیں ،شہباز شریف ذرداری کو گھسیٹا گھسیٹا پشاور پہنچ گیا ہے ہمیں کوئی پر واہ نہیں وفاق صوبے کے وسائل پر قابض ہے ،بیرونی سرمایہ کار صوبے میں آنا چاہتے ہیں لیکن مرکز رکاوٹ ہے ۔چیف جسٹس کے بیان سے پہلے ہم نے صوبے میں سستئی اور فوری انصاف کیلئے قانون سازی بھی کی اور سرکاری پیسوا8 پر اشتہارات میں حکومتی عہدیدروں کی تصاویز پر بھی پابندی لگائی ۔