329

فاٹا میں بھی بلدیاتی انتخابات کروائیں گے ٗ عمران خان

پشاور۔تحریک انصا ف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فاٹا میں چیک پوسٹوں،بارودی سرنگوں اور لاپتہ افراد کے حوالے سے جنر ل قمر باجوہ سے ملاقات کرونگا،قبائلیوں نے ملک کی خاطر بڑی قربانیاں دی ہیں ان کی تکالیف کا مداوا ہونا چاہئے،الیکشن میں کامیابی کے بعد فوری طور پر فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرکے چھ ماہ میں وہاں بلدیاتی انتخابات کرائیں گے،فاٹا ریفارمز میں تاخیر مولانا فضل الرحمان کی وجہ سے ہوئی،حکومت میں آنے کے بعد فاٹاکو خصوصی پیکج فراہم کرینگے،شہبا ز شریف کو شرم آنی چاہئے کہ ان کے دور حکومت میں پاکستان اربوں ڈالرز کا مقروض ہو گیا اور ان کی ترقی صرف اشتہاروں میں نظر آتی ہے جو اب بند ہو چکی ہے،نواز شریف کو بند گلی میں نہیں بلکہ اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں فاٹا کنونشن اور بعد ازاں نومنتخب سینٹر ایوب آفریدی کی رہائش گاہ پر قبائلی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ پرویز خٹک،سپیکر اسد قیصر،شوکت یوسفزئی اوروزیر تعلیم عاطف خان بھی موجود تھے۔عمران خان نے فاٹا کیلئے اپنے سات نکاتی ایجنڈے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام پر بہت ظم ڈھائے گئے ہیں،ان کی قربانیاں لازوال ہیں تاہم اس کے برعکس فاٹا میں ایف سی آر کے تحت لوگوں کے گھر مسمار کئے گئے ،تعلیم،صحت اور روزگار کے کوئی مواقع موجود نہیں تاہم انھوں نے واضح کیا کہ اقتدار ملنے کے بعد وہ انگریز کا قانون قبائلیوں کی مشاورت سے تبدیل کرینگے اور روزگار کے اتنے مواقع پیدا کرینگے کہ قبائلی نوجوان اپنے وطن سے دور نہ جائیں انتخابات میں کامیابی کے بعد فاٹا کو فوری طور پر صوبے میں ضم کرینگے اور وہاں چھ ماہ کے اندر بلدیاتی انتخابات کرائیں گے۔

فاٹا سے بارودی سرنگیں ختم ہونی چاہئیں،جتنے لوگ گھروں سے غائب ہیں ان کے لواحقین کی مدد ہونی چاہئے جبکہ چیک پوسٹوں کے حوالے سے جنرل باجوہ سے ملاقات بھی کرونگا۔پشتون تحفظ مومنٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ان کے بعض مطالبات ٹھیک ہیں اور یہی مطالبات تحریک انصاف ماضی میں دہراتی آئی ہے ۔فاٹا ریفارمز پر بہت کام ہوا لیکن مولانا فضل الرحمان کی سازشوں کی وجہ سے نواز شریف نے فاٹا کو تاحال صوبے میں ضم نہیں ہونے دیا۔شہباز شریف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی ترقی صرف اشتہاروں تک محدود تھی لیکن جب سے اشتہارات پر ان کی تصویر بند ہوئی ہے پنجاب میں ترقی بھی رک گئی ہے ۔انھوں نے کہا کہ پشاور میٹرو بس کا مقابلہ پنجاب کی میٹرو بسوں سے کرنا مناسب نہیں کیونکہ وہاں کی دو میٹروسروس پر سبسڈی دی جا رہی ہے جو خسارے میں چل رہی ہیں اور اس خسارے کی رقم سے دو شوکت خانم کینسر ہسپتال بن سکتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں پہلے انسانوں پر پیسہ خرچ کیا ،تعلیم ،صحت اور پولیس میں اصلاحات لائے جس کے بعد ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی دو سال میں بنائی گئی فزیبلٹی رپورٹ کے بعد پشاور میں میٹرو بس کا منصوبہ شروع کیا جس سے پشاور کے عوام کو بہترین سفری سہولیات میسر ہونگی،ان کا کہنا تھا کہ ملتان میٹرو خالی چلتی رہتی ہے اس میں مسافر نہیں ہوتے،شہباز شریف کو ہر چیز میں اسلئے کمیشن نظر آتی ہے کہ وہ خود ساری زندگی کمیشن کھاتے آئے ہیں اور اس کیلئے اپنے ٹھیکیدار رکھے ہوئے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ شہباز شریف شرم کریں ،دس سال پہلے ہر پاکستانی 35ہزار روپے کا مقروض تھا تاہم گزشتہ دس سالوں بالخصوص نواز شریف کے دور میں اربوں ڈالرز کا قرضہ لیا گیااور آج ہر پاکستانی ایک لاکھ چالیس ہزار کا مقروض ہے لہذا شہباز شریف خیبر پختونخوا پر غلط الزام نہ لگائیں۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو بند گلی میں نہیں اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے ۔نگران سیٹ اپ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نواز شریف نیوٹرل امپائر کے تحت الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے ،اس لئے نگران سیٹ اپ مشاور ت اور تمام جماعتوں کی رضا مندی سے بننا چاہئے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ 2018میں چاروں صوبوں اور وفاق میں حکومت بنائینگے۔