74

پتھر ہٹانے اور پہاڑ ہلانے کا وقت آچکا ہے ٗ وزیر اعظم

سان یان۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چوتھا صنعتی انقلاب دستک دے رہا ہے، پتھر ہٹانے اور پہاڑ ہلانے کا وقت آچکا، پاکستان کی شرح نمو سالانہ 6 فیصد کے حساب سے ترقی کر رہی ہے، 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہو جائیگا،سی پیک روڈ اینڈ بیلٹ کا فلیگ شپ منصوبہ اور باہمی تعاون اور بے مثال ترقی کا شاندار نمونہ ہے،گوادر بندرگاہ عالمی تجارتی مرکز بننے والی ہے، اس سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، پاکستان دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے شاندار مواقع پیش کرتا ہے، علی بابا کمپنی بھی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی خواہش مند ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو سامنے لانے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اپنا کردار ادا کریں ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ سے نہتے شہری شہید ہورہے ہیں‘ پاکستان دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے‘ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گرد عناصر کے خاتمے میں نمایاں کامیابی حاصل کی‘ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنر ل انٹونیو گٹرس نے کہا کہ پاکستان کی اقوام متحدہ امن آپریشنز میں معاونت قابل تعریف ہے ‘ ۔

مسئلہ کشمیر پر سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ چین میں منعقدہ با فورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے شی جن پنگ کو دوبارہ صدر بننے پر مبارکبا د دی اور چینی حکومت کی والہانہ مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔وزیر اعظم نے پاک چین تعلقات کے حوالیسے کہا کہ پاک چین تعلقات کی حالیہ تاریخ میں نظیر نہیں ملتی، پاک چین تعلقات بے مثال ہیں، چین عالمی تجارت میں اہم کردار ادا کررہا ہے، امید ہے چین شی جن پنگ کی زیر قیادت ترقی کی نئی منازل طے کرے گا۔ بر اعظم ایشیا دنیا کی وسیع تر آبادی، رقبے اور وسائل کا حامل ہے، ایشیا کوعالمی اقتصادی نظام وضع کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرنا ہوگا، خطیکی ترقی اورفاصلے سمیٹنیمیں سلک روٹ کا اہم کردار ہے، چوتھا صنعتی انقلاب دستک دے رہا ہے، آج انسان ٹیکنالوجی کی انتہاں کو چھو رہا ہے، مصنوعی ذہانت اور بائیوٹیکنالوجی نئی دنیائیں تخلیق کررہی ہیں، سائنسی ایجادات، بزنس اورگورننس کیتقاضیبدل گئے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نیسی پیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہائی ویز، موٹر ویزپر صنعتی منصوبے سی پیک کا اہم حصہ ہیں۔

سی پیک چین، جنوبی ایشیا، مشرق وسطی کو منسلک کرنے کا ذریعہ ہے، سی پیک باہمی تعاون اور بے مثال ترقی کا شاندار نمونہ ہے۔وزیراعظم نے کہا چینی کہاوت ہے پہاڑ ہلانے سے پہلے پتھر ہٹانا ہوتے ہیں، پتھر ہٹانے اور پہاڑ ہلانے کا وقت آچکا ہے۔ اقتصادی ترقی اور خوشحالی امن اور برداشت کو فروغ دیتی ہے۔ پاکستان دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے شاندار مواقع پیش کرتا ہے، پاکستان کی معیشت سالانہ 6 فیصد کے حساب سے ترقی کررہی ہے۔ 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا، سی پیک میں شامل گوادر بندر گاہ عالمی تجارتی مرکزبننے والی ہے۔ بعد ازاں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری انٹونیوگٹرس نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال اور بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن اور منصفانہ حل چاہتا ہے۔ مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہئے۔ بھارتی مظالم کو سامنے لانے میں سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اپنا کردار ادا کریں۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فائرنگ سے شہری شہید ہورہے ہیں بھارت کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں خطے کے امن کے لئے خطرہ ہیں۔

پاکستان دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گرد عناصر کے خاتمے میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دیں۔ دنیا پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے۔ وزیراعظم نے روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر بھی تشویش کا اظہار کیا اس موقع پر سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گٹرس نے انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا پاکستان نے افغان مہاجرین کی انسانیت کی بنیاد پر مدد کی۔ پاکستان کی اقوام متحدہ امن آپریشنلز میں معاونت قابل تعریف ہے۔ مسئلہ کشمیر پر سنجیدہ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ ملاقات میں وزیر خارجہ خواجہ آصف‘ وزیر داخلہ احسن اقبال اور سفیر مسعود خالد موجود تھے۔