127

کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور

اسلام آباد: نومنتخب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرِ صدارت ایوانِ بالا کا پہلا اجلاس منعقد ہوا جس میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں قابض فوج کی جانب سے نہتے شہریوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف مذمتی قرار داد پیش کی گئی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

اجلاس کے دوران کشمیر میں بھارتی فورسز کی جارحیت کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف اپوزیشن لیڈر شیری رحمٰن نے قرارداد پیش کی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ یہ ایوان بھارت میں جاری مظالم اور ریاستی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کشمیر میں مسلسل خون اور آگ کی ہولی کھیل رہی ہے، وہاں پر موجود لوگوں پر گولیاں برسائی جارہی ہیں جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی گئی ہے۔

شیری رحمٰن نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی تنظمیں اس معاملے کا نوٹس لیں، جبکہ پاکستان کی حکومت بین لاقوامی سطح پر معاملے کو اٹھانے کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔

سینیٹر مولانا عطاء الرحمٰن کا کہنا تھا کہ امریکا کے خلاف بھی اسی طرح کی قرارداد لائی جائے، کیونکہ دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی امریکا ہی پھیلا رہا ہے۔

اجلاس کے دوران حکومتی ارکان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی کارروائی کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اعتراض کشمیر میں جاری مظالم کے قرارداد پر اٹھایا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جاید عباسی کا ایوان میں کہنا تھا کہ قرارداد سے متعلق قائدِ ایوان سے مشاورت نہیں کی گئی تھی جبکہ اس سے قبل بھی سینیٹ میں یہی روایت رہی ہے۔

چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ قائدِ ایوان راجا ظفرالحق سے قرارداد پر بات کروا لیں گے، تاہم راضا ظفر الحق نے چیئرمین سینیٹ کے کہنے کے باجود بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی اور موقع پر تقریر کر لیں گے۔

یاد رہے کہ یکم اپریل کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستان مخالف مظاہروں کے دوران قابض فوج نے نہتے شہریوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقع کے بعد وادی میں مظاہروں کی نئی لہر دوڑ گئی اور پوری ریاست میں کشمیری عوام کی جانب سے بھارت مخالف ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کیے۔

پاکستان اور آزاد کشمیر میں بھی بھارت مخالف مظاہرے کیے گئے جہاں کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی کیا گیا اور بھارت سے مظالم بند کرنے اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کیا۔