255

عاصمہ رانی قتل ٗ کیس انسداددہشت گردی کی عدالت منتقل

پشاور۔پشاورہائی کورٹ کے قائمقام چیف جسٹس وقاراحمدسیٹھ نے کوہاٹ کی میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل میں ملوث ملزموں کی درخواست ضمانت سماعت کے لئے پشاورکی انسداددہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں فاضل جسٹس نے یہ احکامات گذشتہ روز مقتولہ عاصمہ رانی کے بھائی کی جانب سے غلام محی الدین ملک ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائررٹ پرجاری کئے اس موقع پردرخواست گذار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عاصمہ رانی کے قاتل مجاہد آفریدی اور ان کے دوست شاہ زیب کا تعلق بااثر خاندان سے ہے ۔

اوراسی بناء عاصمہ رانی کیس لڑنے کیلئے کوئی وکیل تیار نہیں کوہاٹ میں زیادہ تر وکیل مجاہد آفریدی کے رشتہ دار یا ان کے جاننے والے ہیں عاصمہ رانی کے فیملی والوں نے کوشش کی لیکن کوہاٹ کا کوئی وکیل ان کا کیس لڑنے کیلئے تیار نہیں جو وکیل کیس کیلئے جاتے ہے وہ بھی وہاں خود کو غیرمحفوظ سمجھتا ہیاس بناء عاصمہ رانی قتل کیس ملزمان کی درخواست ضمانت کو انسداد دہشتگردی کوہاٹ سے اے ٹی سی پشاور منتقل کیا جائے۔

اس موقع پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل وقار احمد بھی عدالت میں پیش ہوئے اورعدالتی استفسارپرانہوں نے بتایا کہ ہمیں درخواست ضمانت منتقلی پر کوئی اعتراض نہیں جس پر عدالت نے ملزمان کی جانب سے ضمانت کیلئے دائر درخواست انسداد دہشتگردی عدالت پشاور منتقل کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔