کابل۔پاکستان اورافغانستان نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریزاور دونوں ملکوں کے درمیان ویزاپالیسی آسان بنانے پر اتفاق ہوا کیا ہے ،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے افغان صدرسے وفود کی سطح پر ملاقات کی ہے جس میں امن مذاکرات اور افغان مہاجرین کی واپسی سمیت کئی امور زیر بحث آئے،پاکستان نے ا فغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کے پلان سے بھی آگاہ کیاجبکہ وزیراعظم نے ا فغان صدرکو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔جمعہ کوافغا ن میڈیا کے مطابق صدارتی ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے افغان صدرسے و فود کی سطح پرملاقات کی جس میں باہمی تعلقات،دہشتگردی کیخلاف جنگ اورعلاقائی روابط پرگفتگو ہوئی ،اس کے علاوہ اس ملاقات میں ریل روڈمنصوبوں،قیدیوں کے تبادلے پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں دونوں فریق افغان مہاجرین کی واپسی کی ٹائم لائن اور میکینزم بنانے پرمتفق ہوگئے اور اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ موجودہ صورتحال کومذاکرات کے ذریعے حل کرناچاہیے۔ صدارتی ترجمان کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے چیئرمین ہائی پیس کونسل استادکریم خلیلی سے بھی ملاقات کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کی افغان صدراورچیف ایگزیکٹوسے ا ہم ملاقاتیں ہوئی جس میں دوطرفہ سلامتی امور،افغان مصالحتی عمل سے متعلق حکمت عملی پرمذاکرات ہوئے ،ملاقات میں پاکستان اورافغانستان کا ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی سے گریزاور دونوں ملکوں کے درمیان ویزاپالیسی آسان بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔
پاکستان نے ا فغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی کے پلان سے بھی آگاہ کیاجبکہ وزیراعظم نے ا فغان صدرکو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔وزیراعظم نے پا کستان کی حکمت عملی سے متعلق افغان وفدکواعتماد میں لیاجبکہ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے مختلف سٹیک ہولڈر سے مشاورت پر بریف کیا ۔ملاقات میں افغان صدرنے افغان طالبان کو کی جانے والی مذاکراتی پیش کش پربریف کیا۔اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی افغان صدر اشرف غنی کی دعوت پر وفد کے ہمراہ افغان صدارتی محل پہنچے تو اشرف غنی نے انکا خیر مقدم کیا۔ وزیراعظم کو افغان صدارتی محل میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف‘ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال‘ گورنر خیبرپختونخواہ اقبال ظفر جھگڑا‘ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ بھی تھے۔
298