سرینگر۔مقبوضہ کشمیر میں اتوار اور پیر کو بھارتی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے مزید دو نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شوپیاں اور اسلام آباد کے اضلاع میں شہیدہونیوالے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر19 ہوگئی ہے۔
دریں اثناء بھارتی فورسز کے ہاتھوں معصوم شہریوں کے قتل عام کے خلاف مقبوضہ علاقے میں آج مسلسل تیسرے روز بھی مکمل ہڑتال کی جارہی ہے۔ ہڑتال کی کال سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے دی ہے۔ قابض انتظامیہ نے قتل عام کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے مقبوضہ کشمیر کے طول و عرض میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کرکے سخت پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔
انتظامیہ نے سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک سمیت تقریباً پوری حریت پسند قیادت کو شہداء کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے انکے گھروں میں جانے سے روکنے کے لیے گھروں ،جیلوں اور تھانوں میں نظربند کررکھا ہے۔ وادی کشمیر میں قتل عام کے خلاف جموں خطے کے علاقوں ڈوڈہ ،کشتواڑ اور بانہال میں بھی ہڑتال کی جارہی ہے۔
قابض انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں قتل وغارت کے خلاف طلباء کے احتجاج کوروکنے کے لیے وادی کشمیر میں تمام سکولوں اور کالجوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کرنے کے ساتھ ساتھ بارہمولہ اور بانہال کے درمیان ٹرین سروس اورانٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی ہے۔ کشمیر یونیورسٹی نے بھی آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے ہیں۔
138