132

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف وادی میں مکمل ہڑتال

سری نگر۔ مقبوضہ کشمیر میں معصوم و بے گناہ کشمیریوں کے قتل عام اور بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف وادی میں مکمل طور پر ہڑتال کی گئی ،وادی میں ٹریفک مکمل طور پر غائب جبکہ کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند امتحانات بھی ملتوی کردیئے گئے ،کٹھ پتلی انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور ٹرین سروس معطل کردی ہے۔

بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور شدید احتجاج کرتے ہوئے بھارت کے خلاف نعرے بازی کی ،کشمیری نوجوانوں کے قتل پر حریت قیادت نے 2 روزہ ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزشتہ روز ضلع اسلام آباد، اننت ناگ اور شوپیاں سمیت 3 مقامات پر 17 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو شہید اور 200 سے زائد کو زخمی کردیا تھا۔

بھارتی فوج کے مظالم اور بربریت کے خلاف پیرکو وادی میں مکمل طور ہڑتال کی گئی ۔ مقبوضہ کشمیر میں اسکول، کالج بند ہونے کے ساتھ ہونے والے امتحانات بھی ملتوی ہوگئے ۔گزشتہ روز بھارتی فوج نے کشمیری نوجوانوں پر پیلٹ گنز کا بھی بے دریغ استعمال کیا تھا جس کے باعث متعدد نوجوانوں کی بینائی ضائع ہونے کا خدشہ ہے، کشمیری نوجوانوں کے قتل پر حریت قیادت نے دو روزہ ہڑتال کا اعلان کررکھا ہے۔

بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی شہادت کے خلاف کشمیری عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہے اور شدید احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے مقبوضہ کشمیر میں معصوم وبے گناہ کشمیریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت یواین فیکٹ فائنڈنگ مشن کو مقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت دے، ظلم اور جبر سے حق خودارادیت کی جدوجہد کو روکنا ممکن نہیں۔ 

وزیر اعظم نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا یواین سیکرٹری جنرل کشمیر کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کریں، ریاستی عوام کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا جاسکتا۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محکوم کشمیری 70سال سے بھارتی ظلم کا شکار ہیں، پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی وسیاسی حمایت جاری رکھے گا۔