229

کرپٹ لیڈروں سے اتحاد کا سوچ بھی نہیں سکتا ،عمران خان

لاہور۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف یا آصف زرداری جیسے کرپٹ لیڈروں سے اتحاد نہیں ہو سکتا.لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے ایک سال میں 635 ارب روپے خرچ کئے، ملتان کے عوام کو میٹرو کی ضرورت ہی نہیں تھی لیکن 60 ارب روپے منصوبے پر لگا دیئے اور آج خالی بسیں چل رہی ہیں، لاہور اور پنجاب کا آدھا بجٹ سڑکوں پر خرچ ہوجاتا ہے جب کہ صرف لاہور شہر پر خرچ ہونے والی رقم خیبرپختون خوا سے 3 گنا زیادہ ہوتی ہے۔کہ اس چیز سے جنوبی پنجاب کے لوگوں کو بھی آگاہ ہونا چاہیے کیونکہ جو ان کا بجٹ میں حصہ ہوتا ہے، وہ بھی لاہور میں خرچ کردیا جاتا ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے سارے پیسے اپنی تشہیر پر لگا دیئے لیکن 4 ارب روپے کا ایک اسپتال نہ بنا سکے، آج اسحاق ڈار اور کلثوم نوازشریف لندن میں علاج کرارہے ہیں۔

اس کے برعکس پشاور میں 4 ارب روپے میں کینسر کا جدید ترین اسپتال بنایا گیا ہے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں ادویات کی قیمتوں میں واضح فرق ہے.چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ میں پہلے سے کہہ رہا تھا کہ سینیٹ کے الیکشن میں پیسا چلتا ہے، اب یہ ہار گئے ہیں تو کہتے ہیں کہ سینیٹ الیکشن میں پیسا چلتا ہے، نوازشریف یا آصف زرداری جیسے کرپٹ لیڈروں سے ہمارا اتحاد نہیں ہو سکتا،چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جو لوگ جنوبی پنجاب کے صوبے کی بات کرتے ہیں ان کی بات میں ان کے احساسِ محرومی کی بڑی صداقت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں صرف ایک آدمی تمام فیصلے کرتا ہے اور وہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف ہے۔ملتان میٹرو بس منصوبے پر بات کرتے ہوئے عمران کان کا کہنا تھا کہ ملتان والوں کو میٹرو بس منصوبے کی ضرورت نہیں تھی، لیکن پھر بھی وہاں میٹرو بس منصوبہ شروع کیا گیا اور 30 ارب روپے کے اس پروجیکٹ میں اب تک 60 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت میٹرو بسوں میں مسافر نہیں ہیں اور وہ خالی ہی چل رہی ہیں، جبکہ کوئی یہ نہ پنچان سکے کے اس میں کوئی سوار ہے یا نہیں۔

اسی لیے اس کے اوپر کالا رنگ کردیا۔تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملتان میٹرو بس منصوبے میں جب چینی ریگولیٹر نے ایک کانٹریکٹر کمپنی کے چیئرمین فیصل سبحان سے انٹرویو کیا تو اس نے بتایا کہ وہ شریف خاندان کا فرنٹ مین ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ فیصل سبحان نے بتایا کہ شریف خاندان دبئی میں رقوم وصول کرتے ہیں اور وہ وہاں سے یہ رقوم چین بھیجتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لاہور میں ایک سال کے دوران 350 ارب روپیہ خرچ کردیا لیکن شہر میں اعلی معیار کی یونیورسٹی اور ہسپتال قائم نہیں کیے، کیونکہ ان منصوبوں سے پیسہ نہیں بنایا جاسکتا۔بعد ازاں چیئرمین پی ٹی آئی شہر کے 12مقامات پر لگائے جانے والے ممبر سازی کیمپوں کے دورے کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں مجموعی طور پر بارہ رکنیت سازی کیمپ لگائے گئے ہیں