232

ہمیں عوام کا پیسہ ذاتی تشہیر پر خرچ کرنیکا کوئی اختیار نہیں ٗ پرویز خٹک

لاہور ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اگر ہم غریب عوام کا پیسہ عوام پر خرچ نہیں کرسکتے تو ہمیں یہ پیسہ اپنی ذاتی تشہیر پر خرچ کرنے کا بھی کوئی حق حاصل نہیں،بلین ٹریز منصوبے کا تمام ریکارڈ موجو دہے اس میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی،اس سے متعلق ہر طرح کا جواب دینے کیلئے تیار ہوں ، ملک پر طاقتور لوگ قابض ہیں اور اگر انہیں تبدیل کرنے کیلئے جدوجہد نہ کی گئی تو یہی لوگ دوبارہ آجائیں گے ،یہاں عوام کی بجائے دکھاوے کیلئے اربوں ، کھربوں کے ترقیاتی کام کئے جاتے ہیں ،عوام آج بھی صحت، تعلیم کی سہولیات سے محروم ہیں اور پٹوار خانوں کے چکر لگانے پر مجبور ہیں،تحریک انصاف نے پانچ سال قبل جو وعدے کئے تھے ان میں سے بیشتر پورے کر دئیے ہیں ،سی پیک منصوبے سے گلگت بلتستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح لائبریری میں ڈاکٹر شفیق جالندھری کی کتاب ’’گلگت بلتستان ‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ پرویز خٹک نے کہا کہ کوئی بھی حکومت ہو وہ پاکستان کے لیے کام کرے اسی سے عوام کے مسائل حل ہوں گے۔

ہم نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں عوام کی خدمت اور فلاح و بہبود کے بنیادی کا م کیے جو کہ اس سے قبل کسی حکومت نے نہیں کیے تھے ۔ہم نے ہمیشہ عام عوام کے حقوق او ران کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر طاقتور لوگ قابض ہیں اور اگر انہیں تبدیل کرنے کیلئے جدوجہد نہ کی گئی تو یہی لوگ دوبارہ آجائیں گے ۔ہم نے اپنی حکومت میں اطلاع تک رسائی کے قانون کو پاس کیا اور کو ئی بھی پاکستانی ہم سے خیبر پختوانخواہ میں ہونے والے ترقیاتی منصوبوں سمیت ہر طرح کے اقدامات سے متعلق پوچھ سکتا ہے ۔پاکستا ن کی تاریخ میں پہلی بار ہم نے اپنی حکومت پر قد غن لگائی کی سب سے پہلے عوا م کی فلاح و بہبود کے کام ہوں گے ۔ہم نے عوام کی فلاح کے لیے قانون سازی کی ،تعلیم کے میدان میں اصلاحات کیں،پرانے سکولوں کو بحال کیا ،سکولوں میں اساتذہ کی حاضری کویقینی بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکمرانوں نے دو طبقات پیدا کئے جس میں غریب کے بچے اردو جبکہ امیر کے بچے انگلش میڈیم سکولوں میں پڑھتے تھے لیکن ہم نے اصلاحات کے ذریعے بہتری پیدا کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختوانخواہ میں ڈاکٹر ز کی تعداد بڑھائی ہے اور ان کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ،فی خاندان ساڑھے پانچ لاکھ مفت میڈیکل کی سہولت دی جارہی ہے جو تقریباًچوبیس لاکھ خاندانوں کو حاصل ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی پولیس کو سیاسی لوگوں نے بیگاڑ دیا ہے ،پنجاب کی پولیس عوام کو عزت نہیں دیتی ، اس خرابی کے ذمہ دار سیاستدان ہیں ،پولیس میں سفارشیوں کو بھر تی کیا گیا ہے جس سے پولیس سیاسی کام کرتی ہے ۔میرے پاس ایک کانسٹیبل کی بھر تی اور تبدیلی کا اختیار نہیں اور جب میں نے تمام اختیارات پولیس کو دیئے تھے تو حلف لیا تھا کہ تھانہ کلچر کو تبدیل کیا جائے گا ۔پولیس تھانو ں میں عوام کو مارنے کو جرم سمجھتا ہوں اور اس پر قانون سازی بھی کروائی ہے کہ عوام کو تھانوں میں عز ت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعلیٰ بنتے ہی اپنی کابینہ سے وعدہ لیا کہ ہم اشتہارات پر کوئی پیسہ لگائیں گے اور نہ ہی کسی جگہ پر کوئی تصویر لگائی جائے گی ۔ہمارے پاس اتنا پیسہ موجود نہیں کہ ہم عوام کے ٹیکس کا پیسہ اپنی تشہیر پر خرچ کریں ۔

ہمارے پاس 40ارب روپے ہیں اور نہ ہی ہم اپنی اقدامات کی تشہیر کرتے ہیں بلکہ عوام اس کے گواہ ہیں،اگر ہم غریب عوام کا پیسہ عوام پر خرچ نہیں کرسکتے تو ہمیں یہ پیسہ اپنی تشہیر پر خرچ کرنے کا بھی کوئی حق حاصل نہیں۔انہوں نے کہا کہ بلین ٹریز منصوبے کا تمام ریکارڈ موجو دہے اس میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔میڈیا ہمارے خلاف جھوٹا پیگنڈا کرتا ہے ۔ہم نے ٹمبر مافیا کے خلاف قانون سازی کی ،بلین ٹریزایک بہت بڑا منصوبہ ہے اس سے متعلق ہر طرح کا جواب دینے کو تیار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گلگت بلتستان واحد مقام ہے جہاں پر کرائم کی شرح صفر ہے ،یہ دنیا کا سب سے پر امن خطہ ہے ۔اس علاقے کو نظر انداز کیا گیا ہے ،سی پیک سے گلگت بلتستان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔