271

سوات میں پن بجلی منصوبے پرکام روک دیاگیا

پشاور۔ پشاور ہائیکورٹ نے سوات کے علاقے اسرت کیدام میں 215میگاواٹ ہائیڈرل پاور پراجیکٹ پر کام روک دیا اور اس حوالے سے پیڈو اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا‘ عدالت عالیہ کے جسٹس قیصر رشید اور جسٹس محمد ایوب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے یوسف اینڈ برادرز نامی فرم کی رٹ کی سماعت کی تو اس دوران ان کے وکلاء بیرسٹر مدثر امیر عدالت میں پیش ہوئے ۔

انہوں نے اپنے دلائل میں بتایا کہ صوبائی حکومت نے سوات کے علاقے میں 215میگا واٹ ہائیڈرل پاور پراجیکٹ کے منصوبے کا آغاز کیا جس کیلئے درخواست گزاروں کو سروے اور دیگر تکنیکی بنیادوں پر کام کرنے کیلئے کہا گیا جنہیں کامیابی کے ساتھ مکمل کیاگیا ‘ پیڈو پالیسی کے تحت اس پراجیکٹ کا ٹھیکہ انٹرنیشنل کمپیٹیٹو بڈنگ کے تحت کرنا تھا جو 2016ء کی پالیسی کا لازمی جز ہے تاہم صوبائی حکومت نے تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے حال ہی میں ایک کورین کمپنی کیساتھ اس پراجیکٹ کی تکمیل کیلئے ایم او یو سائن کیا ہے ۔

جو کہ غیر قانونی ہے اور یہ تمام امور انڈر ٹیبل بارگین کے ذریعے سرانجام پائے ‘ صوبائی حکومت پر یہ لازم ہے کہ پیڈو پالیسی کے تحت اس کا اشتہار دے اور جو بھی کامیاب فرم اس منصوبے کیلئے سامنے آتی ہے تو اسے یہ ٹھیکہ دیا جائے عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد مذکورہ پراجیکٹ کیلئے دستخط شدہ ایم او یو پر عملدرآمد روک دیا اور جواب طلب کرلیا ۔