261

پاکستانی خواتین کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہوتے دیکھنا چاہتی ہوں ٗ ملالہ 

اسلام آباد ۔نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے کہا ہے کہ تعلیم‘ صحت اور معیشت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے‘ چاہتی ہوں کہ پاکستان میں خواتین بااختیار ہوں‘ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ہونا چاہئے‘ ہمیں نوجوانوں کی تعلیم کے حوالے سے کام کرنا چاہئے‘ میں پاکستان میں بچوں کی تعلیم کے لئے کام کرنا چاہتی ہوں۔جمعرات کو وزیراعظم آفس میں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے اعزاز میں تقریب منعقد ہوئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ گر میں چاہتی تو کبھی اپنا ملک نہ چھوڑتی، پچھلے پانچ سال سے میں پاکستان میں قدم رکھنے کا سوچ رہی ہوں وطن آنے پر بہت خوش ہوں دنیا کے ہر حصے میں پاکستان کے بارے میں سوچتی ہوں۔ میں 1999 میں پیدا ہوئی ابھی بیس برس کی ہوں 2007 میں ہمارے علاقہ سوات میں دہشت گردی کا آغاز ہوا مجھ پر حملہ ہونا اور ملک سے باہر جانا سارے واقعات میرے سامنے ہیں۔

مگر مجھے مزید علاج کے لئے باہر جانا پڑاممیرا خواب تھا کہ میں پاکستان واپس آکر تعلیم حاصل کروں پاکستان کا مستقبل تعلیم سے جڑا ہے ملالہ فنڈ اس مقصد کے لئے پہلے سے کام کررہا ہے۔ ہمیں بچوں کی تعلیم پرہم اب تک چھ ملین ڈالر تعلیمی مقاصد کے لئے پاکستان میں لگا چکے ہیں ہم خواتین پر محنت کررہے ہیں تاکہ وہ اپنے پاؤں پر کھڑی ہو جائیں یہ بہت ضروری ہے میں اپنے لوگوں سے ملنے آئی ہوں۔

ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ ہم تعلیم کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر کام کررہے ہیں مجھے ابھی یقین نہیں آرہا کہ میں پاکستان میں ہوں سب کو مل کر پاکستان کے لئے کام کرنا چاہئے۔ وزیراعظم ہاؤس میں تقریب سے خطاب کے دوران ملالہ یوسفزئی وطن واپسی کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔