167

نواز شریف میمو گیٹ سکینڈل کا حصہ بننے پر پشیمان

اسلام آباد۔مسلم لیگ (ن)کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ مجھے پیپلزپارٹی کی حکومت اورحسین حقانی کے خلاف میموگیٹ کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا،سگنل لینے والا بندہ نہیں ہوں،میرے خلاف یلغارکی وجہ میرا آئین اور قانون کی بالادستی کے لئے کھڑاہونا ہے،امپائر کی انگلی نہیں انگوٹھے کی طاقت پر یقین ہے ،چیف جسٹس کے انٹرویو اور ڈاکٹرائن سے متعلق تبصرے دیکھ رہا ہوں اور ان کے خیال میں کوئی چیز مسائل پیدا کر رہی ہے تو اس کا سدباب ہونا چاہیے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف نے ایون فیلڈ ریفرنس میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت اور احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ، وزیر اعظم ایک سفیر نامزد کرتا ہے اس کا نام ای سی ایل میں ڈالاجا رہا ہے، سوال اٹھتا ہے یہ سب کون کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے لیے قیمت ادا کی اور ادا کر بھی رہا ہوں، سب جانتے ہیں میں سگنل لینے والا بندہ نہیں، میرے خلاف یلغار کی بڑی وجہ آئین و قانون کے ساتھ کھڑا ہونا ہے تاہم اس پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ نیب کا قانون پرویز مشرف کا بنایا ہوا ہے، مشرف نے مخصوص ایجنڈے کے تحت نیب بنایا،2002 سے پہلے نیب کو بری طرح ہمارے خلاف استعمال کیا گیا، خدشہ ہے نیب کو اب پھر اسی طرح ہمارے خلاف استعمال کیا جائے گا، نیب جیسے قانون کو ہوا میں اڑا دینا اور ملیا میٹ کردینا چاہیے، مارشل لا کے زمانے کے قوانین کو بیک جنبش قلم ختم ہونا چاہیے، اس بات کا احساس آج تجربات کے بعد ہو رہا ہے، نیب سے بہتر قانون لایا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف وطن واپسی سے متعلق جھوٹ بولتے ہیں، پرویز مشرف مکے دکھاکرکہتے تھے کہ نواز شریف اور بینظیر کبھی واپس نہیں آئینگے،میں اپنی بیٹی کے ساتھ عدالت میں موجود ہوں، الزامات کا سامنا کررہاہوں، لوگوں کوسیاستدانوں اور پرویز مشرف جیسے لوگوں میں فرق سمجھنا چاہیے ،پرویز مشرف بیماری کا بہانہ کرکے اسپتال میں چھپ گئے۔پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا گھنٹوں پرویز مشرف کے دروازے کے باہر بیٹھے رہتے تھے ۔

کمرہ عدالت میں موجود واجد ضیا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ان سے پوچھیں میں نے کیا کرپشن کی ہے ؟۔ایک سوال پر کہ کیا پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کے لئے راحیل شریف نے آپ سے کہاتھا؟اس پر انہوں نے جواب دیا کہ فی الحال ان باتوں کا وقت نہیں ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نگراں وزیراعظم سے متعلق ایک دوبار بات ہوئی ہے۔ 

موجودہ اسمبلی کی مدت میں 2ماہ رہ گئے ہیں ،ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں لوگوں کے انگوٹھوں سے ملیں گے،جمہوریت کیلئے قیمت اداکی اور ادا کربھی رہاہوں۔انتخابات میں ایک دن اور ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں چاہتے۔سب جانتے ہیں میں سگنل لینے والا بندہ نہیں، میری اپنی سوچ اور آئیڈیا لوجی ہے، جس کی قیمت ادا کررہا ہوں، میں پیچھے نہیں ہٹوں گا، میں امپائر کی انگلی کی طرف نہیں دیکھوں گا، ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں عوام کی انگلی سے ملتے ہیں، سارے ساتھی ساتھ کھڑے ہیں ،لوگ اور پارلیمنٹیرینز باشعور ہو چکے، اب ان ہتھکنڈوں کا مستقبل نہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ چیف جسٹس کے سنٹرویواور ڈاکٹرائن سے متعلق تبصرے دیکھ رہاہوں،چیف جسٹس کوانتخابات میں ایک گھنٹے کی تاخیرکی بھی بات نہیں کرنی چاہیے، ثاقب نثار کو لگ رہا ہے کوئی چیز پرابلم کررہی ہے تو سدباب کرنا چاہیے، آج فیصلے میرے ہاتھ میں نہیں "ان"کے ہاتھ میں ہیں۔نواز شریف نے مزید کہا کہ میرے کیس میں پراسیکیوشن اور گواہوں سمیت کسی کو معلوم نہیں کہ کرپشن کب ہوئی؟ 

میرے اثاثوں پر سرکاری پیسہ کہاں لگا؟، کرپشن کی ہے توبتائیں کہاں کی ہے، تمام لوگوں کو چیلنج کرتاہوں کہ میرے خلاف کرپشن کا کوئی کیس ثابت کریں،ہمارے اثاثوں کے کیس میں یہ ثابت نہیں کرسکے کہ ایک پیسابھی کرپشن کاتھا،یہاں کیس بنانے اور بننے میں وقت ہی کتنا لگتاہے؟،صحافی نے سوال کیا کہ کیا چوہدری نثار کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے جس پر نواز شریف نے کہا کہ آپ مشرق کی بات کرتے ہوئے مغرب نکل جاتے ہیں ۔

سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارے خلاف آج تک کسی نے کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگایا،ان سے پوچھیں ہم نے کرپشن نہیں کی تو کیس کس چیز کا بنایا؟میرے والد بیماری کے باوجود بلاتعطل عدالت میں حاضر ہورہے ہیں۔