114

اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانا درست نہیں ٗ خورشید شاہ

اسلام آباد۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اداروں پر تنقید سے متعلق ایم کیو ایم اور نواز شریف کا طریقہ کار ایک ہے، لیکن کیس الگ الگ ہیں،ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔

فاروق ستار کی جانب سے فیصلے کو صدی کا بلیک لا قرار دینا مایوس کن ہے، ایسے اداروں کو تباہ و برباد اور تنقید کا نشانہ بنانا ملک اور ریاست کیلئے اچھا ثابت نہیں ہو گا،ان کی اہمیت یہ ہے کہ کیسے پارٹی پر قبضہ کریں،ان کی اہمیت یہ ہے کہ کیسے سیاست کریں اور اقتدار میں آیا جا سکتا ہے۔منگل کو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کی پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر سید کورشید شاہ نے کہا کہ اداروں پر تنقید سے متعلق ایم کیو ایم اور نواز شریف کا طریقہ کار ایک ہے، لیکن کیس الگ الگ ہیں۔

ایم کیو ایم فاروق ستار کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم نے سندھ میں شہری اور دیہی عوام میں دوریاں پیدا کیں،فاروق ستار نے کہا تھا کہ وہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ تسلیم کریں گے اور کوئی ایسا معاملہ آیا تو عوام اور سیاست کو مایوس نہیں کریں گے،اب فاروق ستار کی جانب سے فیصلے کو صدی کا بلیک لا قرار دینا مایوس کن ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ ایسے اداروں کو تباہ و برباد اور تنقید کا نشانہ بنانا ملک اور ریاست کیلئے اچھا ثابت نہیں ہو گا۔

ایم کیو ایم نے کراچی حیدر آباد اور سکھر کی عوام کو مایوس کیا ہے،عوام مایوسی کی حالت میں ان کے حق میں فیصلہ نہیں دیں گے،عوام کو احساس ہو گیا کہ یہ لوگ اقتدار کے لیے لڑ رہے ہیں،ثابت ہو گیا کہ ایم کیو ایم عوام کے حقوق اور تحفظ کے لیے نہیں لڑ رہی،ثابت ہو گیا ان کے پاس عوامی مسائل کی کوئی اہمیت نہیں،ان کی اہمیت یہ ہے کہ کیسے پارٹی پر قبضہ کریں،ان کی اہمیت یہ ہے کہ کیسے سیاست کریں اور اقتدار میں آیا جا سکتا ہے۔