266

قیدیوں کی سزامیں معافیاں شامل کرنے کے احکامات 

پشاور۔پشاورہائی کورٹ کے جسٹس قلندرعلی خان اورجسٹس اشتیاق ابراہیم پرمشتمل دورکنی بنچ نے صوبہ بھرکی جیلوں میں بندسزایافتہ قیدیوں کو مروجہ قوانین کے تحت معافیاں دینے کے احکامات جاری کئے ہیں اورآئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت کی ہے کہ ایک ماہ کے اندران احکامات پرعملدرآمد کویقینی بنایاجائے ۔

عدالت عالیہ کے فاضل بنچ نے یہ احکامات گذشتہ روز شبیرحسین گگیانی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائرمردان جیل کے قیدی ہمایون کی رٹ پرجاری کئے اس موقع پر عدالت عالیہ کو بتایاگیاکہ درخواست گذار مردان جیل میں عمرقید کاقیدی ہے اوروہ قید کابڑاحصہ جیل میں گذارچکاہے اورجیل قوانین کے مطابق جیل میں مختلف کورس کرنے پرمعافیاں اس کاحق بنتی ہیں تاہم جیل انتظامیہ انہیں معافیاں دینے سے انکاری ہے۔

اس موقع پر عدالت کویہ بھی بتایاگیاکہ صوبہ بھرکی جیلوں میں ایسے متعدد قیدی موجود ہیں جن کی معافیاں بنتی ہیں تاہم جیل انتظامیہ ان کو معافیاں نہیں دے رہی ہیں اوراس کی بناء وہ اپنی قیدمکمل کرنے کے باوجود جیل میں پڑے ہوئے ہیں جس پرفاضل بنچ نے آئی جی جیلخانہ جات کو ہدایات جاری کیں کہ وہ جیلوں کے قیدیوں کو قوانین کے مطابق معافیاں دیں اورایک ماہ کے اندر احکامات پرعملدرآمد کویقینی بنایاجائے ۔