واشنگٹن /بیجنگ ۔ چین نے امریکہ کی جانب سے چین کے خلاف امتناعی اقدامات کو ایک بد ترین نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین ممکنہ تجارتی جنگ کے خلاف تمام ضروری جوابی اقدامات کرے گا ، چین کبھی بھی خاموش نہیں بیٹھے گا ، تجارتی جنگ سے امریکہ سمیت ہر کسی کو نقصان پہنچے گا ،چین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر اعتبار سے تیار ہے۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چینی وزارت تجارت نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ دانشمندانہ فیصلے کرتے ہوئے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو خطرے میں نہ ڈالے۔
وزارت کے ترجمان نے امریکہ کی جانب سے چین کے خلاف امتناعی اقدامات کو ایک بد ترین نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی اقدامات چین ، امریکہ اور وسیع پیمانے پر پوری دنیا کے مفادات کے خلاف ہیں۔ ترجمان نے واضح کیا کہ چین کبھی بھی خاموش نہیں بیٹھے گا کہ اس کے جائز حقوق اور مفادات کو کسی بھی صورت میں نقصان پہنچے ۔ ترجمان نے کہا کہ چین اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہر اعتبار سے تیار ہے۔یاد رہے کہ کاروباری اداروں اور ماہرین کی جانب سے شدید انتباہ کے باوجود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایک دستاویز پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت چین سے درآمد کی جانے والی تقریبا ساٹھ ارب ڈالرز کی مصنوعات پر محصولات عائد کیے جائیں گے جبکہ امریکہ میں چینی سرمایہ کاری پر بھی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ چین ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت اور اعتماد رکھتا ہے۔ سی آر آئی کے مطابق امریکہ میں چین کے سفیر چھوئی تیان کھائے نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین تجارتی تحفظ پسندی کی مخالفت کرتا ہے اور کسی بھی ممکنہ تجارتی جنگ کے خلاف تمام ضروری جوابی اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین واضح طور پر کسی بھی قسم کے یکطرفہ تجارتی تحفظ پسند اقدامات اور تجارتی جنگ کے خلاف ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ مذکورہ تجارتی جنگ سے امریکہ سمیت ہر کسی کو نقصان پہنچے گا جبکہ امریکہ میں متوسط آمدنی والے افراد ، چینی کمپنیاں اور مالیاتی منڈی متاثر ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ چین کسی کے ساتھ تجارتی جنگ نہیں چاہتا ہے لیکن اگر تجارتی جنگ چین پر مسلط کی جاتی ہے تو چین کو اس کا مقابلہ کرنا پڑے گا اور چین تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
198