94

پرویز مشرف کی واپسی کے اعلان پر شیخ رشید کابڑا دعویٰ

اسلام آباد ۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا وطن واپسی کا کوئی امکان نہیں ہے۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے دعوی کیا ہے کہ سابق صدر اور (ر)آرمی چیف پرویز مشرف کو ان کے قریبی ساتھیوں نے موجودہ سیاسی حالات میں واپسی کا فیصلہ ترک کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ 'میرا پرویز مشرف سے رابطہ نہیں مگر جو لوگ ان کے قریب ہیں، پا کستان واپس آکر ایک نئی مشکل میں پھسنے سے بچنے کا مشورہ دے رہے ہیں'۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ پرویز مشرف کو پاکستان سے باہر بھیجنے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا اہم کردار تھا اور انہی کی وجہ سے وہ سزا سے بچ کر دبئی روانہ ہو گئے تھے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے پیش گوئی کی کہ اگرچہ عدالت نے سابق صدر کی گرفتاری کا حکم دیا، مگر آنے والے وقت میں وہ انہیں واپس آتا نہیں دیکھ رہے۔واضح رہے کہ خصوصی عدالت نے کیس کے حوالے سے 8 مارچ کو ہونے والی عدالتی کارروائی کا تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔تاہم 20 مارچ کو ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے تصدیق کی کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کو ناصرف پاسپورٹ کی تاریخ تنسیخ سے دو ماہ قبل نیا پاسپورٹ جاری ہوا بلکہ انہیں ماضی میں ریاست کا سربراہ ہونے کے ناطے دوبارہ سفارتی پاسپورٹ تفویض کیا گیا۔

دوسری جانب وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے پرویز مشرف کے تجدید پاسپورٹ کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے نہیں معلوم، میں جائزہ لوں گا۔سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے عدالت کو بتایا کہ پرویز مشرف وطن واپس آنا چاہتے ہیں لیکن اپنی سیکیورٹی سے متعلق شدید تحفظات کا شکار ہے ہیں جس پر عدالت نے حکم دیا کہ وہ پرویز مشرف کی سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست دیں۔

اختر شاہ نے وزارت داخلہ کو پرویز مشرف کی وطن واپسی سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے ان کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست کردی۔وزارت داخلہ کو پرویز مشرف کے وکیل کی یہ درخواست 13 مارچ کو موصول ہوئی اور اس حوالے سے اس کی مشاورت جاری ہے۔یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے 5 اپریل 2013 کو پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالا تھا،خصوصی عدالت کے 3رکنی بینچ نے سابق صدر کی گرفتاری تک کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم کی حاضری کے بغیر مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا اور قانون کے مطابق ملزم کا غیر حاضری پر ٹرائل نہیں ہوسکتا۔