امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی ایک بار پھر شدت اختیار کر گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق چین پر 245 فیصد درآمدی ٹیرف نافذ کر دیا گیا ہے، جو بیجنگ کی جانب سے امریکی اشیاء پر 125 فیصد ٹیرف کے ردعمل میں ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے دوٹوک انداز میں کہا کہ "اگر معاہدہ ہونا ہے تو فیصلہ چین کو کرنا ہوگا۔" انہوں نے مزید کہا کہ امریکا متعدد ممالک کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں مصروف ہے اور 15 سے زیادہ تجارتی معاہدوں پر کام کر رہا ہے۔
امریکی انتظامیہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ دنیا کے 75 سے زیادہ ممالک نے امریکا سے نئے تجارتی معاہدوں پر بات چیت کے لیے رجوع کیا ہے، جب کہ چین کے علاوہ باقی تمام ممالک کے ساتھ ٹیرف وقتی طور پر معطل کیے گئے ہیں۔
مزید برآں، پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 13 فیصد اضافہ امریکا کی توانائی کی ضروریات اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی کا پتہ دیتا ہے۔