بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ میں ایک شادی شدہ خاتون نے اپنے عاشق کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو قتل کرکے لاش کے 15 ٹکڑے کردیے اور پھر شملہ کی سیر کو نکل گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، مسکان رستوگی نے اپنے آشنا ساحل شکلا کے ساتھ مل کر اپنے شوہر سوربھ راجپوت کو بے دردی سے قتل کیا۔ مقتول مرچنٹ نیوی کا افسر تھا، جس کی شادی 2016 میں ہوئی تھی، اور اس کی ایک 5 سالہ بیٹی بھی ہے۔
قتل کی خوفناک منصوبہ بندی اور انجام
رپورٹس کے مطابق، مسکان کا اپنے پڑوسی ساحل شکلا کے ساتھ ناجائز تعلق تھا، جس کا علم جب سوربھ کو ہوا، تو دونوں میں جھگڑے ہونے لگے۔
4 مارچ کو مسکان نے شوہر کو کھانے میں نشہ آور دوا دی، جس سے وہ بے ہوش ہوگیا۔ بعد میں اس نے شکلا کو بلایا، جس نے سوربھ کے سینے میں چاقو سے متعدد وار کیے۔
قتل کے بعد، لاش کے 15 ٹکڑے کرکے ڈرم میں ڈالے اور سیمنٹ بھر دیا، تاکہ لاش کو چھپایا جاسکے۔
والدہ کے شک اور اعترافِ جرم کے بعد گرفتاری
قتل کے اگلے دن، مسکان اپنی بیٹی کو والدین کے گھر چھوڑ کر شکلا کے ساتھ شملہ چلی گئی۔ تاہم، والدہ کو اس پر شک ہوگیا، اور جب بار بار پوچھا تو مسکان نے اعتراف کرلیا۔
بعد ازاں والدین نے خود اسے پولیس کے حوالے کردیا۔ پولیس نے مسکان اور شکلا دونوں کو گرفتار کرلیا ہے، جبکہ لاش کے ٹکڑے برآمد کرلیے گئے ہیں۔