353

وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا چڑیا گھر کا اچانک معائنہ

پشاور۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پشاور یونیورسٹی سے ملحقہ علاقے راحت آباد میں چڑیا گھر کا اچانک معائنہ کیا اورکینٹین، واش رومز، بٹر فلائی ہاؤس ، منکی ہاؤس، کیمل ہاؤس،اوسٹرچ ہاؤس، ہرن گھر، لیپرڈ ہاؤس، لائن ہاؤس اور ریچھ گھرسمیت اس کے مختلف حصوں کا تفصیلی جائزہ لیا نیز چڑیا گھر کی بہتری کیلئے انتظامیہ کو موقع پر ہدایات جاری کیں۔ صوبائی وزیرایکسائز و ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکا خیل، وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی اور ضلعی ترقیاتی مشاورتی کمیٹی پشاور کے چیئرمین ارباب جہانداد خان بھی اُن کے ہمراہ تھے۔

وزیراعلیٰ دیگر صوبائی وزراء کے ہمراہ ایک ہی گاڑی میں پروٹوکول کے بغیر وہاں پہنچے اور وزراء کے ساتھ ٹکٹ گھر میں ٹکٹ خرید کر چڑیا گھر میں داخل ہوئے وہ اس موقع پر لوگوں میں گھل مل گئے اور اُن سے بات چیت بھی کی جبکہ بچوں اور اُن کے والدین نے پرویز خٹک کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ چھٹی کا دن نہ ہونے کے باوجود چڑیا گھر میں لوگوں کا رش تھا ۔ پرویز خٹک نے واضح کیاکہ وہ بعض عوامی شکایات کے تحت چڑیا گھر آئے ہیں جن میں چڑیا گھر کے اندر صحت وصفائی اور سبزے و خوبصورتی میں اضافہ شامل ہیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ چڑیا گھر کی حدود میں تمام کینٹین اور دُکانوں کی اشیاء حفظان صحت کے اعلیٰ معیار کے مطابق ہونی چاہئیں بصورت دیگر اُن کے ٹھیکے فوری منسوخ کئے جائیں ۔ انہوں نے انتظامیہ کو مزید ہدایت کی کہ اگلے مہینے چڑیا گھر میں ہاتھی ، زرافہ اور زیبرا سمیت افریقی چرند و پرند کی شمولیت سے پہلے ملک میں دستیاب جنگلی حیات کے اضافے کا عمل مسلسل جاری رکھا جائے تاکہ چڑیا گھر میں تنوع اور عوامی دلچسپی برقرار رہے۔اسی طرح چڑیا گھر کے اندر تمام جنگلی حیات کی خوراک اور دیکھ بھال کا فول پروف نظام وضع کیا جائے تاکہ یہاں جانوروں کے مرنے کی نوبت نہ آنے پائے بلکہ بہتر دیکھ بھال کی وجہ سے دوسرے صوبوں اور ممالک کے ماہرین ، طلباء اور چڑیا گھر انتظامیہ ہمارے تجربات سے سیکھنے پر مجبور ہوں وزیراعلیٰ نے چڑیا گھر میں درکار 193 اضافی عملے کی بھرتی جلد ازجلد مکمل کرنے، پارکنگ کی سہولت زیادہ بہتر بنانے اورشائقین سے ہونے والی آمدن چڑیا گھر کی بہتری پر خرچ کرنے کی ہدایت کی ۔

اسی طرح انہوں نے چڑیا گھر کو شائقین بالخصوص بچوں کیلئے زیادہ پرکشش بنانے کیلئے جنگل رائٹ کے تحت تھری جی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے اور اس مقصد کیلئے بین الاقوامی کمپنیوں سے اظہار دلچسپی کا ٹینڈر دوبارہ مشتہر کرنے کی ہدایت بھی کی ۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ہ پاکستان کا پہلا چڑیا گھر ہے جو جامع ماسٹر پلان کے تحت بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر کیاگیا ہے اس کے برعکس پاکستان میں پہلے سے موجود تمام چڑیا گھر پرانے سٹرکچر کے تحت بنائے گئے ہیں رقبے کے لحاظ سے پاکستان کاسب سے بڑا چڑیا گھر ہونے کی وجہ سے یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد منصوبہ ہے جو 29 ایکڑ وسیع رقبے پر پھیلا ہے یہ ایک ماحول دوست چڑیا گھر ہے جس کا اہم مقصد عوام کو صحت مند تفریح فراہم کرنا ہے۔