261

احسان اللہ احسان کی ممکنہ رہائی روک دی گئی

پشاور۔جسٹس قیصررشید اور جسٹس سید افسرشاہ پرمشتمل دورکنی بنچ نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کی ممکنہ رہائی کے خلاف دائررٹ پرعدالتی احکامات کے بغیررہائی نہ کرنے کے حکم امتناعی میں توسیع کردی اوررٹ کی سماعت 30اپریل تک ملتوی کردی گئی فاضل بنچ نے منگل کے روز رٹ پٹیشن کی سماعت شروع کی تو اس موقع پر سانحہ اے پی ایس کے شہید طالبعلم کے والدفضل خان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ سانحہ آرمی پبلک سکول جس میں ڈیڑھ سو کے قریب معصوم طالبعلموں اورسکول عملے کے ارکان کوشہید کیاگیاتھااوردہشت گردی کے اس واقعہ کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔

اوراس حوالے سے تحریک کے ترجمان احسان اللہ احسان نے خود اعلان کیاتھا اورسکیورٹی فورسز نے ملزم احسان اللہ احسان کی گرفتاری عمل میں لائی ہے جو گذشتہ 14ماہ سے سکیورٹی فورسز کی تحویل میں ہے جسے اب تک نہ ہی سزادی گئی اورنہ کسی عدالت میں پیش کیاگیاہے جبکہ انہیں خدشہ ہے کہ اسے رہا کیاجارہا ہے لہذا احسان اللہ احسان کی ممکنہ رہائی روکی جائے اوراس سے قانون کے مطابق نمٹاجائے اس موقع پروفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی ااٹارنی جنرل مسرت اللہ پیش ہوئے اوربتایا کہ احسان اللہ احسان سے ابھی تفتیش جاری ہے ۔

جو مکمل نہیں ہوئی جس پرعدالت نے احکامات جاری کئے کہ احسان اللہ احسان کے ساتھ آئین وقانون کے مطابق نمٹاجائے اسے رہا نہ کیاجائے اورتفتیش میں اب تک ہونے والی پیش رفت سے عدالت کو آگاہ کیاجائے عدالت نے بعدازاں سماعت30اپریل تک ملتوی کردی ۔