لندن۔برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ پر عمل درآمد کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل پر مذاکرات کرنے والے مائیکل بارنیئر اور ڈیوڈ ڈیوس نے بریگزٹ پر عمل درآمد کے آغاز کے معاہدے کو ’فیصلہ کن اقدام‘ قرار دیا ہے۔برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کا آغاز مارچ 2019 سے شروع ہو گا اور دسمبر 2020 تک جائے گا برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کے دوران مستقبل میں مستقل تعلقات کے لیے بھی راہ ہموار کی جائے گی۔مائیکل بارنیئر نے مزید بتایا کہ برطانیہ میں رہنے والے 45 لاکھ یورپی شہریوں اور یورپی یونین میں رہنے والے 12 لاکھ برطانوی شہریوں کے حقوق کے حوالے سے بھی معاہدہ طے پایا ہے۔
جس کے مطابق بریگزٹ کا عمل مکمل ہونے تک یورپی شہریوں کو برطانیہ اور برطانوی شہریوں کو یورپی یونین میں آنے کی اجازت ہو گی۔اس بات کا امکان ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے پر یورپی یونین سمٹ کے درمیان باقاعدہ دستخط کر دیئے جائیں۔برطانوی ویزاعظم ٹریزامے کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کی جانب سے پر خلوص نے اس بات کو یقینی بنایا کہ طے پانے والے اقدامات ہر کسی کے لیے قابل قبول ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کو چھوڑنے کے لیے طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے بہت زیادہ کام کرنے ہیں تاکہ ہم مسقتل میں بھی یورپی یونین کے ساتھ مضبوط معاشی تعلقات قائم کر سکیں۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے 23 جون 2016 کو ریفرنڈم ہوا تھا جس میں برطانوی عوام کی اکثریت نے یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔بریگزٹ کے حوالے سے ہونے والے ریفرنڈم کے فوری بعد اس وقت کے برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا اور ٹریزامے برطانیہ کی نئی وزیراعظم منتخب ہوئی تھیں۔برطانوی وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ٹریزامے کے لیے سب سے بڑا چیلنج بریگزٹ پر عمل درآمد کا آغاز تھا جس کے لیے مذاکرات کے متعدد دور ہوئے جن میں برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان مختلف امور پر اتفاق رائے کیا گیا۔
186