396

پشاور ہائیکورٹ کے تین ججز نے حلف اٹھا لیا

پشاور۔پشاورہائی کورٹ کے تین نئے مستقل ہونے والے ججوں نے اپنے عہدوں کاحلف اٹھالیاہے جن میں جسٹس عبدالشکورٗ جسٹس اعجازانورا ورجسٹس سیدعتیق شاہ شامل ہیں جبکہ جسٹس یونس تہیم مدت ملازمت مکمل ہونے پرریٹائرڈ ہوگئے ہیں اس موقع پر مستقل ہونے والے نئے ججوں کی حلف برداری تقریب منعقد ہوئی جس میں چیف جسٹس یحیی آفریدی نے مستقل ہونے والے ججوں سے حلف لیا۔

حلف برداری کی تقریب میں پشاورہائی کورٹ کے جسٹس صاحبان ٗ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج پشاورٗ پشاورہائی کورٹ کے رجسٹرار ٗ ایڈوکیٹ جنرل آفس کے لاء افسروں اوراٹارنی جنرل آفس کے لاء افسروں ٗ پشاورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں ٗ پشاوربار کے عہدیداروں اوروکلاء نے کثیرتعداد میں شرکت کی پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے مستقل ہونے والے ججوں سے حلف لیاجبکہ بعدازاں ریٹائرہونے والے جسٹس یونس تہیم کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس منعقد ہوااس موقع پرپشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس یحی آفریدی نے اپنے خطاب میں کہاکہ جسٹس یونس تہیم جج کے ساتھ ساتھ ایک بہترین انسان بھی تھے جو شعروشاعری کے ساتھ بھی لگاؤ رکھتے تھے معاشیات ان کاپسندیدہ مضمون تھا اورانہیں جب بھی کسی کام کاٹاسک سونپاگیاہے تو انہوں نے اس کام کو بھرپوراندازمیں پایہ تکمیل تک پہنچایاہے۔

اوران کے جانے سے پیداہونے والاخلاء سالوں میں پرہوگا انہوں نے عدلیہ بچاؤتحریک میں بھی نمایاں کردار ادا کیا اورضیاء الحق کے مارشل لاء دورمیں بھی احتجاج کیاہے اورجیلیں بھی کھائی ہیں انہوں نے ہربنچ میں بہترین فیصلے دئیے ہیں جو یادرکھے جائیں گے جسٹس یونس تہیم نے کہاکہ انہوں نے پشاورہائی کورٹ میں جو مدت گذاری وہ ایک سنہرادورتھاانہوں نے صوبائی حکومت سے کہاکہ پاٹامیں اراضی سے متعلق بندوبست نہ ہونے کے باعث بہت سے مسائل سامنے آتے تھے لہذاضرورت اس امرکی ہے کہ پاٹامیں بندوبست کیاجائے انہوں نے کہاکہ ہمیشہ فیصلے میرٹ پرکئے ہیں زمانہ طالبعلمی میں جیلیں بھی کھائی ہیں اس موقع پرایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل وقاراحمدخان نے اپنے خطاب میں کہاکہ 21مارچ1956ء کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیداہوئے اکنامکس میں ماسٹرکیااورٹیچنگ کرتے رہے۔

اس دوران انہوں نے ایل ایل بی کیا1982ء میں ڈسٹرکٹ کورٹ کاوکالت کالائسنس حاصل کیا1987میں ہائی کورٹ کالائسنس لیااورپھر2012ء میں سپریم کورٹ کالائسنس حاصل کیا10نومبر2014ء کو پشاورہائی کورٹ کے جج مقررہوئے اور62سال کی عمرمیں ریٹائرہوگئے انہوں نے بتایا کہ اس عرصہ کے دوران عدلیہ کے لئے نمایاں خدمات انجام دیں اوران کے متعدد اہم فیصلے عدلیہ کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھیں جائیں گے ایڈیشنل اٹارنی جنرل منظورخلیل نے اپنے خطاب میں کہاکہ یہ ہمارے لئے خوشی اورفخرکی بات ہے کہ پشاورہائی کورٹ کے ایک سینئرجج نے شاندارکیریئرکے ساتھ مدت ملازمت مکمل کی وہ ایک بہترین جج کے ساتھ ساتھ بہترین انسان تھے پشاورہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ارباب عثمان نے کہاکہ انہوں نے ہمیشہ میرٹ پرفیصلے کئے ہیں اوربالخصوص جونیئروکلاء کے لئے وہ کمرہ عدالت ہی میں ان کی رہنمائی کرتے بعدازاں پشاورہائی کورٹ بارایسوسی ایشن نے مستقل ہونے والے ججوں اورسبکدوش ہونے والے جج کے اعزازمیں تقریب کااہتمام کیا۔