264

فاٹا سے متصل باؤنڈری وال پر بم پروف چوکیاں قائم

پشاور۔ صوبائی دارالحکومت پشاور کو دہشت گردوں سے محفوظ بنانے اور تخریب کاروں کی نقل و حمل کو روکنے کیلئے قبائلی علاقوں سے متصل باؤنڈری وال پر 31 بم پروف چوکیاں قائم کردی گئیں ان چوکیوں میں 8 کے انتظامات محکمہ پولیس کے حوالے کردےئے گئے اور وہاں اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے نئی بننے والی چوکیوں کا باقاعدہ افتتاح انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا صلاح الدین خان محسود نے پیر کے روز کردیااس موقع پر سی سی پی او محمد طاہر خان ٗ ایس ایس پی آپریشنز جاوید اقبال اور دیگربھی موجود تھے۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخونے فرنٹےئر روڈ پر نئی قائم شدہ بم پروف چوکیوں کا افتتاح کرنے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ فارن فنڈنگ کی مدد سے ان چوکیوں کی صورت میں فاٹا سے متصل بارڈر پر سکیورٹی کریسنٹ بنالیاجن پر800 ملین روپے کی لاگت آئی ہے جن سے فاٹا سے دہشت گردوں کے بندوبستی علاقوں میں داخلے روکنے میں مدد ملے گی جن کو قبائلی علاقوں سے متصل بارڈر پر قائم کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن فورس کی حیثیت سے خیبر پختونخوا پولیس کی لازوال قربانیوں کے پیش نظر بم پروف چوکیات کا قیام وقت کی اہم ضرورت بن چکا تھا،بم پروف چوکیوں کے قیام کا مقصد پولیس اہلکاروں کو بہتر ماحول اور محفوظ بناکر انہیں دہشت گردوں سے بہتر انداز میں نمٹنے کے قابل بنانا ہے اوربم پروف چوکیات عوام کے جان و مال کے تحفظ میں سنگ میل ثابت ہوں گی۔

آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود کا کہنا تھا کہ باچا خان انٹرنیشنل ائیر پورٹ پرواچ ٹاورزکا کام جلد مکمل کیاجائیگا،واچ ٹاورزکی تعمیرسے ائرپورٹ کی سیکورٹی مزید بہترہوگی،سیف سٹی پراجیکٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پشاورمیں دیگرصوبوں کی بہ نسبت سیف سٹی پراجیکٹ مختلف نوعیت کا ہوگا 800 کیمرے شہر کی سکیورٹی کیلئے نصب کئے جائیں گے جبکہ اسپیشل کمبیٹ یونٹ کیلئے جلد موٹرسائیکلیں مہیا کریں گے انہوں نے کہا کہ فورس کے تمام اہلکار قیمتی اثاثہ ہیں ان کو اپنے پیشہ ورانہ فرائض بطریق احسن ادائیگی کیلئے تمام اقدامات اُٹھائے جائیں گے پولیس فورس کے اہلکاروں کے حالات کار اور اوقات کار بہتر بنانے کے لیے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ بیشتر پولیس تھانوں کو دوبارہ ٹھیک کر رہے ہیں عمارتیں بھی بنارہے ہیں۔

دیگر صوبوں کی نسبت پشاور کا سیف سٹی پراجیکٹ مختلف نوعیت کا ہوگااورپشاور ائیرپورٹ پر واچ ٹاور کا کام بھی جلد مکمل کیا جائے گاواضح رہے کہ پشاور شہر کی حفاظت اور دہشت گردانہ حملوں کی روک تھام کیلئے قبائلی علاقوں سے ملحقہ سرحد پر31بم پروف چوکیاں بنانے کا فیصلہ 2014-15 میں گیا تھا جن میں 7 چوکیوں کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد محکمہ پولیس کے حوالے کر دی گئی جبکہ 26 چوکیاں بھی تعمیر کے آخری مر حلے میں ہیں شہر کے انٹری پوائنٹس پرچوکیوں کی تعمیر پر 80 کروڈ روپے کی لاگت آئی ہے چوکیوں کی 30 انچ موٹی دیوار میں کنکریٹ ریت اور سیمنٹ کا استعمال بھی کیا گیا ہے جو راکٹ حملے کو بھی آسانی سے روک سکے گی دوسری جانب محکمہ پولیس نے ان چوکیوں پر ڈیوٹی کیلئے 682 اہلکار بھرتی
کرنے کیلئے حکومت کو مراسلہ بھی ارسال کر دیا ہے۔