269

نئی حلقہ بندیاں‘ قومی اسمبلی ورکنگ گروپ کا اہم اجلا س آج ہوگا

اسلام آباد۔پارلیمانی جماعتوں کے آئینی حلقہ بندیوں پر تجاویز اور سفارشات کے جائزہ کے لیے قومی اسمبلی کا 9 رکنی ورکنگ گروپ کااجلاس آج(پیر کو)پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

اجلاس کی صدارت گروپ کنونیئر وزیر نجکاری دانیال عزیز کریں گے جبکہ اراکین میں پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی،پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر،ایم کیو ایم کے ایس اے قادری، جے یو آئی کی نعیمہ کشور خان ،جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اﷲ، قوم پرست رہنماء محمود خان اچکزئی ،مسلم لیگ فنکنشنل کے رہنماء غوث بخش مہر اور قبائلی رہنماء شاہ جی گل آفریدی شامل ہیں۔

حلقہ بندیوں کے حوالے سے خیبرپختونخوا،پنجاب اور بلوچستان سے اعتراضات کرنے والے اراکین قومی اسمبلی کو خصوصی طور پر دعوت دی گئی ۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر اجلاس کے بارے آگاہ کر دیا گیا اجلاس کے ایجنڈا کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کے بارے میں تجاویز اور اعتراضات کا جائزہ لے کرسفارشات کی تیاری پر مشاورت کی جائیگی جو کہ ہاؤس میں پیش کی جائیگی۔

اس معاملے پر قومی اسمبلی کی کل جماعتی خصوصی کمیٹی کی تشکیل پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعتراضات کا جواب دینے کا متفقہ فیصلہ کر لیا گیا ۔حکومت اپوزیشن رہنماؤں کے دستخط سے الیکشن کمیشن کو خط لکھا جائے گا۔ واضح کردیا گیا ہے کہ قانون اور ضابطہ کار کے تحت پارلیمنٹ کو عوامی نوعیت کے معاملات پر تمام اداروں سے مطلوبہ معلومات حاصل کرنے کا اختیار ہے پارلیمنٹ سفارشات کی منظوری دے سکتا ہے۔

پارلیمنٹ کو تجاویز اور سفارشات سے نہیں روکا جا سکتا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے معاملات اور فرائض میں مداخلت کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق خصوصی کمیٹی کی تشکیل پر اعتراضات پر حکومت اپوزیشن جماعتوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس بارے میں قومی اسمبلی کے متعلقہ رولز سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا جارہا ہے کیونکہ اعتراضات اورشکایات کے حوالے سے کمیٹی نے سات روز تجاویز مرتب کر نی ہیں۔

خط میں رولز کا حوالہ دیا گیا ہے کہ خصوصی کمیٹی نے الیکشن کمیشن نہیں بلکہ ہاؤس کو اپنی تجاویز سے آگاہ کرنا ہے ،ہاؤس کو تجاویز کی توثیق کرنے نہ کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اس معاملے پر 3 اپریل سے قبل قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے تاکہ حلقہ بندیوں کے بارے میں 30 سے زائد ارکان کے اعتراضات اور شکایات کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کی تجاویز پر بحث کے بعد ان پر عملدرآمد کا متفقہ طور پر فیصلہ کیا جا سکے ۔

خصوصی کمیٹی آئینی حلقہ بندیو ں کے بارے میں ایکٹ آف پارلیمنٹ اور الیکشن کمیشن کے متعلقہ رولز میں مطابقت کا جائزہ لے رہی ہے۔ متعلقہ معلومات کے حصول کے لیے الیکشن کمیشن سے رابطہ کر لیا گیا ہے ۔