139

پرویز مشرف کا پاکستان واپس آنے کا فیصلہ

اسلام آباد۔سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل)کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے آئندہ ماہ پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کر لیا۔پارٹی کے صدر ڈاکٹر محمد امجد نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ سید پرویز مشرف نے 6 سے 8 ہفتے تک وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے پارٹی کے اہم رہنماں کا اجلاس 21 مارچ کو دبئی میں طلب کرلیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں دیگر اہم امور سمیت پرویز مشرف کی واپسی کی تاریخ اور شہر کا تعین بھی کیا جائے گا۔ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ وطن واپسی پر پرویز مشرف کی خاطر خواہ سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کو درخواست دے دی ہے، امید ہے حکومت کی طرف سے درخواست کا مثبت جواب ملے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اے پی ایم ایل کے رہنماں اور کارکنان سمیت پاکستان عوامی اتحاد کے رہنماں کی خواہش ہے کہ پرویز مشرف پاکستان واپس آکر چلائی جانے والی سیاسی تحریک کی قیادت فرنٹ سے کریں۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر وطن واپس آکر ایک تو اپنے خلاف قائم مقدمات کا سامنا کرنا چاہتے ہیں اور ساتھ ہی عوامی رابطہ مہم کی قیادت بھی کرنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ (اے پی ایم ایل) کے سربراہ پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا۔

خصوصی عدالت نے کیس کے حوالے سے 8 مارچ کو ہونے والی عدالتی کارروائی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ پرویز مشرف کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ منسوخ کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔