176

شی جن پنگ دوسری مدت کیلئے چین کے صدر منتخب

بیجنگ ۔ چین کے صدر شی جن پنگ دوسری مدت کیلئے صدر منتخب ، عہد ے کا حلف اٹھالیا،نیشنل پیپلز کانگرس کے تمام 2970ارکان نے صدر شی جن پنگ کے حق میں ووٹ دیا، وہ 2023 کے بعد بھی چین کے صدر رہیں گے،روسی صدر پیوٹن نو منتخب چینی صدر شی جن پنگ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ شی جن پنگ کا دوبارہ انتخاب انکے اعلیٰ وقار کی عکاسی ہے ، شی کی بھر پور کوششوں کی بدولت روس چین تعلقات ایک نئی بلندی تک پہنچ گئے ۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق بیجنگ میں منعقدہ تیرہویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس کے پانچویں کل رکنی اجلاس کے دوران رائے شماری کے ذریعے متفقہ طور پر شی جن پنگ کو عوامی جمہوریہ چین کا صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کا چیرمین منتخب کر لیا گیا ہے، نیشنل پیپلز کانگرس کے تمام 2970ارکان نے صدر شی جن پنگ کے حق میں ووٹ دیا، وہ 2023 کے بعد بھی چین کے صدر رہیں گے۔

سی آر آئی کے مطابق اجلاس میں لی جان شو کو قومی عوامی کانگریس کی تیرہویں مجلس قائمہ کا چیرمین جبکہ وانگ چھی شان کو عوامی جمہوریہ چین کا نائب صدر منتخب کیا گیا ہے۔ پانچویں کل رکنی اجلاس کے بعد صدر شی جن پنگ نے آئین سے وفاداری کا حلف اٹھایا۔ایسا پہلی بار ہے کہ کسی چینی صدر نے صدارتی عہدہ سنبھالتے وقت آئین سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے۔

لی جان شو اور وانگ چھِی شان نے بھی آءِین سے وفاداری کا حلف اٹھایا ۔ سی آر آئی کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ا یک تہنیتی پیغام میں چین کے صدر شی جن پنگ کو چین کا دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بطور صدر شی جن پنگ کے دوبارہ انتخاب سے عکاسی ہوتی ہے کہ انہیں نمایاں اعلی وقار حاصل ہے اور اس سے چین کی معاشی سماجی ترقی اور عالمی سطح پر چینی قوم کے مفادات کے تحفظ کے لئے شی کی جانب سے سر انجام دی جانے والی خدمات کی توثیق ہوئی ہے ۔

پیوٹن نے مزید کہا کہ شی کی بھر پور کوششوں کی بدولت روس۔ چین تعلقات ایک نئی بلندی تک پہنچ گئے ہیں جو بڑے ممالک کے درمیان ترقی ، مساوات ، باہمی مفادات اور تعاون پر مبنی تعلقات کی ایک بہترین مثال بن چکی ہے ۔

پیوٹن نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے چینی صدر سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ فریقین کی مشترکہ کوششوں سے روس۔ چین جامع تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے جس سے دونوں ممالک کے عوام کے لیے حقیقی ثمرات حاصل ہو سکیں گے اور یوروایشیا براعظم اور پوری دنیا میں سلامتی اور امن کے تحفظ میں مدد ملے گی ۔ روسی صدر نے اس موقع پر شی کی بہتر صحت ، خوشحالی اور بطور صدر نئی کامیابیوں کے حصول کے لیے نیک تمناوں کا اظہار کیا ۔